حال ہی میں جمائما خان کی برطانوی ایشیائی فلم میں مرکزی کردار ادا کرکے مقبولیت کے نئے جھنڈے گاڑنے والی اداکارہ سجل علی نے کہا ہے کہ خواتین پہلے ہی جانتی ہیں کہ وہ مردوں کے بغیر بھی مکمل ہیں، شادی ایک ڈبے کی مانند نہیں کہ اس میں بند ہوکر پابندیاں عائد کر دی جائیں۔

جمائما خان کی فلم و’اٹس لو ٹو ڈو ویتھ اِٹ’ What’s Love Got to Do with It کا برطانیہ میں پریمیئر ہوا، جس میں فلم کی کاسٹ سمیت پوری ٹیم نے شرکت کی۔

فلم کے حوالے سے سجل علی کا کہنا تھا کہ جب کوئی بڑی فلم یا بڑے پروجیکٹ کی پیشکش ہوتی ہے تو مجھے ہمیشہ ڈر لگتا ہے کیونکہ لوگوں کی بہت ساری امیدیں وابستہ ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پروجیکٹ کرنے سے پہلے میں سوچتی ہوں کہ کیا ہوگا کہ میں ان تمام امیدوں پر پورا نہ اتروں؟ مجھے اپنے اوپر بہت زیادہ اعتماد اور بھروسہ نہیں ہے، ظاہر ہے کہ ہم سب اپنا بہترین دینا چاہتے ہیں لیکن اگر کوئی میرے کام کی بہت زیادہ تعریف کرتا ہے تو میں خود سے سوال کرتی ہوں کہ کیا واقعی میں نے بہترین کام کیا ہے؟

ادکارہ نے کہا کہ انڈسٹری میں انہیں 12 سال ہوگئے ہیں لیکن ان کی اس سوچ اور رویے میں کبھی تبدیلی نہیں آئی۔

سجل علی کا کہنا تھا کہ میں اداکاری ہی کرنی تھی لیکن کامیاب ہونے کا کبھی نہیں سوچا تھا، ہاں مگر انسان کو عاجز مزاج ضرور ہونا چاہیے۔

میں زندگی کے بارے زیادہ نہٰیں سوچنا چاہتی، ہر پروجیکٹ اپنے ساتھ نئی تجربہ لاتا ہے، لیکن میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں جمائما خان یا شبانہ اعظمی کے ساتھ کام کروں گی۔

’عورت کسی آدمی کے بغیر نامکمل نہیں‘

انٹرویو کے دوران میزبان نے سوال پوچھا کہ فلم کا ایک ڈائیلاگ ’میرے ساتھ کوئی مرد نہیں اس لیے میں ادھوری ہوں‘ تھا، اس پر آپ کی کیا رائے ہے ۔

جس پر اداکارہ سجل علی نے جواب دیا کہ خواتین پہلے ہی جانتی ہیں کہ وہ مردوں کے بغیر بھی مکمل ہیں، محبت ہونا ایک خوبصورت چیز ہے لیکن یہ واحد مقصد نہیں ہونا چاہیے، میں اپنی زندگی کو بھرپور طریقے سے جیتی ہوں، مجھے کسی آدمی کی اشد ضرورت نہیں ہے لیکن اگر میں کسی کا ہاتھ تھامنا چاہوں تو اس میں بھی کوئی بُرائی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ گریجویشن اور ماسٹرز کے بعد شادی ہی مقصد نہیں ہونا چاہیے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کسی کو پی ایچ ڈی کرنے کا ارادہ ہو یا وہ آگے بڑھنا چاہتا ہو۔

انہوں نے بتایا کہ شادی ایک ڈبے کی مانند نہیں کہ اس میں بند ہوکر پابندیاں عائد کر دی جائیں اورانسان ایک ہی ڈبے میں قید ہو کر رہ جائے ۔

تبصرے (0) بند ہیں