فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے اگرچہ چند دن قبل ہی تصدیق کی تھی کہ وہ بھی ٹوئٹر کی طرح ماہانہ فیس کے عوض بلیو ٹک فراہم کرنے کا فیچر پیش کرنے جا رہی ہے۔

اور اب کمپنی نے اس حوالے سے مزید تفصیلات جاری کردیں، جن کے مطابق ہر ملک میں وہاں کے حساب سے ماہانہ فیس وصول کی جائے گی۔

میٹا کی بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ ماہانہ فیس کے عوض بلیو ٹک فراہم کرنے کا فیچر ابتدائی طور پر پہلے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں متعارف کرایا جائے گا اور دونوں ممالک میں الگ الگ فیس وصول کی جائے گی۔

پوسٹ کے مطابق آسٹریلیا میں ڈیسک ٹاپ یا اینڈرائیڈ صارفین ماہانہ 20 آسٹریلوی ڈالر جب کہ آئی او ایس یعنی آئی فون صارفین ماہانہ 25 آسٹریلوی ڈالر تک فیس ادا کریں گے۔

اسی طرح نیوزی لینڈ میں ڈیسک ٹاپ یا اینڈرائیڈ صارفین ماہانہ 24 نیوزی لینڈ ڈالر جب کہ آئی او ایس صارفین ماہانہ 30 نیوزی لینڈ ڈالر ادا کریں گے۔

دونوں ممالک میں مقامی کرنسی میں فیس وصول کیے جانے سے عندیہ ملتا ہے کہ پاکستان میں بھی باقی ممالک کے مقابلے مختلف فیس وصول کی جائے گی، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ پاکستان میں ماہانہ کتنی فیس وصول کی جائے گی اور یہاں کب تک مذکورہ فیچر کو متعارف کرایا جائے گا۔

میٹا نے مزید تفصیلات میں یہ بات بھی واضح کردی کہ پہلے سے ویریفائڈ اکاؤنٹس کو کوئی فرق نہیں ہڑے گا، وہ ویسے ہی برقرار رہیں گے جب کہ ماہانہ فیس کے عوض نئے صارفین کے اکاؤنٹس کو بلیو ٹک دیا جائے گا۔

میٹا کے مطابق 18 سال سے زائد عمر کے صارفین اور اپنے ملک کی حکومت کی جانب سے شناختی کارڈ کے حامل افراد ہی اپنے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس ماہانہ فیس کے عوض ویریفائڈ کرا سکیں گے۔

اسی طرح اکاؤنٹس ویریفائڈ کروانے کے لیے شناختی کارڈ میں فراہم کی گئی تصویر اور نام کا پروفائل میں شامل ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

میٹا کے مطابق پروفائل تصویر یا نام تبدیل کرنے پر بلیو ٹک ختم کردیا جائے گا جب کہ ماہانہ فیس کے عوض ان افراد کے اکاؤنٹس یا مواد کو زیادہ لوگوں تک پھیلایا جائے گا جن کے پاس بہت کم فالوورز ہوں گے۔

اگرچہ میٹا نے تصدیق کی ہے کہ ماہانہ فیس کے عوض اکاؤنٹس کو بلیو ٹک فراہم کرنے کا سلسلہ آئندہ ہفتے سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے شروع کیا جائے گا، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ باقی ممالک میں مذکورہ فیچر کو کب تک پیش کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں