عمران خان کا سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم، ’جیل بھرو تحریک‘ معطل کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2023
سابق وزیراعظم  نے کہا تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
سابق وزیراعظم نے کہا تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ’جیل بھرو تحریک‘ معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

عمران خان کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ دیر قبل سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر سے متعلق ازخود نوٹس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں صوبوں میں 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

سابق وزیراعظم کے حوالے سے پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر پیج پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔

عمران خان نے اپنے بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آئین کا تحفظ سپریم کورٹ کا فرض تھا اور معزز ججز نے آج اپنے فیصلےکے ذریعے یہ فرض نہایت بہادری سے نبھایا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اعلان کیا کہ یہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی پر تصدیق کی ایک مہر ہے، ہم اپنی جیل بھروتحریک معطل کر رہےہیں اور خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انتخابی مہم کی جانب بڑھ رہےہیں۔

واضح رہے کہ 22 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شروع کی گئی ’جیل بھرو تحریک‘ کے پہلے روز پارٹی کے اعلی عہدیداروں سمیت کم از کم 81 حامیوں کو پولیس نے مال کے چیئرنگ کراس میں گرفتاری کے بعد پکڑ کر کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا تھا۔

بعد ازاں اگلے روز یعنی 23 فروری کو پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا گیا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ یہ علامتی گرفتاری تھی اور رہنماؤں کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے۔

دوران سماعت محکمہ داخلہ پنجاب اور جیل حکام کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف کے 9 رہنماؤں کو 30 روز کے لیے نظر بند کیا گیا، شاہ محمود قریشی اٹک جیل، اسد عمر راجن پور، عمر سرفراز چیمہ بھکر جیل میں نظر بند ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ولید اقبال لیہ، اعظم سواتی رحیم یار خان اور مراد راس ڈی جی خان جیل میں نظر بند ہیں، محمد خان مدنی بہاولپور، اعظم خان نیازی اور احسن ڈوگر لیہ جیل میں نظر بند ہیں، 77 افراد کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

جیل بھرو تحریک’ کے دوسرے روز خیبرپختونخوا سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی جب کہ تحریک کے تیسرے روز راولپنڈی سے صرف رہنماؤں سابق رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی، سابق رکن صوبائی اسمبل فیاض الحسن چوہان، اعجاز خان اور زلفی بخاری سمیت 42 کارکنان نے گرفتاری پیش کی تھی۔

تحریک کے چوتھے روز پارٹی رہنما اور حامی پولیس وین کے اندر فوٹو سیشن کرنے اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے کے بعد منتشر ہو گئے تھے اور بغیر گرفتاری دیے اپنے گھر وں کو لوٹ گئے تھے۔

جیل بھرو تحریک’ کے پانچویں روز گوجرانوالہ اور گجرات کے 7 اضلاع سے سابق وزیر نذر محمد گوندل اور سابق ارکان اسمبلی سمیت 40 سے زائد کارکنان نے گرفتاریاں دی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں