پی ٹی آئی نے انتخابی مہم کا آغاز 11 مارچ تک مؤخر کردیا

08 مارچ 2023
پارٹی کے اندرونی ذرائع آج کی ریلی کو انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز قرار دے رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
پارٹی کے اندرونی ذرائع آج کی ریلی کو انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز قرار دے رہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنی انتخابی مہم کے آغاز کے لیے آج زمان پارک سے داتا دربار تک نکالی جانے والی ریلی عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے نام کرنےکا فیصلہ کیا ہے جبکہ اپنی انتخابی مہم کا آغاز ہفتے تک مؤخر کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی انتخابی مہم کا آغاز اب وسطی پنجاب کے قصبے سانگلہ ہل میں ایک عوامی جلسے سے کیا جائے گا۔

آج نکالی جانے والی پی ٹی آئی کی ریلی کو عدلیہ کے احترام اور وقار کے نام کیا گیا ہے تاہم پارٹی کے اندرونی ذرائع اسے انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز قرار دیتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سانگلہ ہل جیسا شہر پنجاب میں انتخابی مہم شروع کرنے کے لیے شاید ہی کوئی مناسب جگہ ہو‘۔

پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے کہا کہ ’کئی مہینوں تک آرام اور گولیوں کے زخم بھرنے کے بعد عمران خان خود آج ریلی کی قیادت کریں گے‘۔

گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے دعویٰ کیا تھا کہ ’پی ٹی آئی کی ریلی کے لیے تمام انتظامات مکمل ہیں، ریلی زمان پارک سے شروع ہوگی اور کینال روڈ پر رواں دواں ہوگی، مسلم ٹاؤن پر موڑ لیںے کے بعد ریلی اختتام پذیر ہونے سے پہلے داتا علی ہجویری کے مقبرے کی جانب مارچ کیا جائے گا‘۔

پی ٹی آئی رہنما کے مطابق ’اس ریلی کا مقصد عدلیہ کو مضبوط کرنا ہے جو کہ عوام اور قانون کی حکمرانی کے لیے آخری امید ہے‘۔

عمران خان کے قتل کی سازش کی جارہی ہے، اسد عمر

دوسری جانب سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ عدالتی پیشیوں کی آڑ میں عمران خان کے قتل کی سازش کی جارہی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ آج سے 4 ماہ پہلے تک جب بھی عدالت بلاتی تھی تو عمران خان جاتے تھے، عمران خان ایک بار نہیں کئی بار عدالت گئے، عمران خان کو کوئی انا کا مسئلہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ساری جدوجہد ہی قانون کی بالادستی کے لیے ہے، عمران خان کو کسی بھی عدالت میں پیش ہونے پر کوئی اعتراض نہیں۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب کو معلومات آنا شروع ہوگئی تھیں کہ جان کو خطرہ ہے، آج بھی عمران خان کے پاس مصدقہ اطلاعات آرہی ہیں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، عمران خان پر عدالت میں حملہ کیا جاسکتا ہے، نوٹس دینے کے لیے آنے کی بات کو بھی بہت بڑی خبر بنا دیا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں