نوازالدین صدیقی پر سابق اہلیہ کے مزید سنگین الزامات

دونوں کے درمیان تنازع چل رہا ہے—فوٹو: انسٹاگرام
دونوں کے درمیان تنازع چل رہا ہے—فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ کے ورسٹائل اداکار نواز الدین صدیقی پر ان کی سابق اہلیہ عالیہ صدیقی نے مزید سنگین الزامات لگاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے شوہر نے 12 سالہ بیٹی کو مرد مینیجر کے ساتھ بیرون ملک بھیجا، جہاں دونوں کو ایک ہوٹل کمرے میں رہنے پر مجبور کیا گیا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق عالیہ صدیقی نے سابق شوہر کی جانب سے حال ہی میں کی گئی سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد جواب دیا گیا اور انہوں نے شوہر کے خلاف سنگین الزامات لگاتے ہوئے لمبا چوڑا خط شیئر کرنے سمیت شوہر کے ساتھ واٹس ایپ پر کی جانے والی چیٹنگ کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کیے۔

عالیہ صدیقی نے انسٹاگرام پر دستاویزات شیئر کرتے ہوئے نواز الدین صدیقی کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دیا اور ساتھ ہی ان پر بے رحم والد ہونے کا الزام بھی لگایا۔

’زی نیوز‘ کے مطابق عالیہ صدیقی نے اپنے خط میں الزام عائد کیا کہ نواز الدین صدیقی نے ان کی 12 سالہ بیٹی کو اپنے مرد مینیجر کے ساتھ دبئی بھیجا، جہاں دونوں کو ایک ہی ہوٹل کے کمرے میں رہنے پر مجبو کیا، جہاں مرد مینیجر نے ان کی بیٹی کو ہراساں کیا۔

عالیہ صدیقی کے مطابق نواز الدین صدیقی کے مینیجر نے ان کی کم سن بیٹی کو وہاں بار بار نامناسب انداز میں گلے لگایا اور شکایت کرنے پر اداکار نے جواب دیا کہ ان کا اپنے مینیجر پر اندھا اعتبار ہے۔

اسی طرح عالیہ صدیقی نے شوہر پر مزید سنگین الزامات بھی لگائے اور دعویٰ کیا کہ انہیں طلاق سے متعلق شوہر نے آگاہ ہی نہیں کیا۔

خط میں عالیہ صدیقی نے لکھا کہ انہیں تو علم ہی نہیں تھا کہ وہ 2011 سے نواز الدین صدیقی کی اہلیہ نہیں ہیں اور اگر وہ ان کی اہلیہ نہیں تھیں تو وہ میڈیا کو کیوں بتاتے رہے کہ وہ ان کی بیوی ہیں؟

انہوں نے نواز الدین صدیقی کے طلاق کے دعووں کو بھی مسترد کیا اور ساتھ ہی کہا کہ ان کے معاملات کا ایک کیس ممبئی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، جس کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔

عالیہ صدیقی کے حالیہ الزامات سے قبل گزشتہ چند ہفتوں کے دوران اداکار کی سابق اہلیہ نے سوشل میڈٰیا پوسٹس کے ذریعے نواز الدین صدیقی پر سنگین الزامات لگائے ہیں، یہاں تک کہ ان پر ریپ جیسے الزامات بھی لگائے۔

حالیہ چند ہفتتوں میں عالیہ صدیقی نے انسٹاگرام پر متعدد ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے ان میں دعویٰ کیا کہ اداکار انہیں گھر میں باتھ روم تک استعمال نہیں کرنے دیتے تھے جب کہ وہ ان کے بڑے بیٹے شوریٰ کو اپنا بیٹا تک نہیں مانتے اور دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ناجائز ہے۔

اسی طرح گزشتہ ماہ فروری میں عالیہ صدیقی نے اداکار پر ریپ کے الزامات کے تحت مقدمہ بھی دائر کردیا تھا۔

ان کے الزامات پر نوازالدین صدیقی نے گزشتہ ہفتے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے جواب دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ ان کی طلاق ہوچکی، عالیہ صدیقی اب ان کی بیوی نہیں ہیں اور وہ انہیں پیسوں کی خاطر بلیک میل کر رہی ہیں۔

نواز الدین صدیقی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں واضح کیا کہ عالیہ صدیقی اور ان کے درمیان کئی سال قبل ہی طلاق ہوگئی تھی اور اب وہ نہ تو ایک ساتھ رہتے ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی تعلق ہے لیکن وہ اپنے بچوں کی بہتر پرورش کی وجہ سے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

نواز الدین صدیقی اور عالیہ صدیقی نے 2010 میں شادی کی تھی اور انہیں دو بیٹے شورا اور یانی ہیں، جس میں شورا کی پیدائش 2014 اور 2015 کے درمیان ہوئی جب کہ بعد ازاں ان کے ہاں یانی کی پیدائش ہوئی۔

نواز الدین صدیقی سے قبل عالیہ کی پہلی شادی بھی ناکام ہوگئی تھی اور پہلے شوہر سے بھی انہیں ایک بیٹی تھی جو اداکار سے شادی کے وقت بھی ان کے ساتھ رہتی تھیں۔

اداکار اور ان کی اہلیہ کے درمیان 2018 میں بھی اختلافات ہوگئے تھے اور عالیہ صدیقی نے خلع کے لیے عدالت سے رجوع تک کرلیا تھا مگر بعد ازاں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دونوں کے درمیان صلح ہوگئی، جس کے بعد انہیں بعض مرتبہ ایک ساتھ بھی دیکھا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں