بھارت کے دارالحکومت دہلی کی پولیس نے ہولی کے جشن کے دوران جاپان سے تعلق رکھنے والی خاتون سیاح کو ہراساں کرنے پر تین مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے جاپانی خاتون کو ہراساں کرنے پر 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ کارروائی سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد کی گئی جس میں دکھایا گیا تھا کہ 8 مارچ کو لڑکوں کے ایک گروپ نے جاپانی خاتون سیاح کو دبوچا اور ہراساں کر رہا تھا۔

واقعے کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ویڈیو میں دکھا گیا کہ لڑکے کی جانب سے خاتون پر رنگ پھینکا جا رہا تھا اور واضح طور پر لگ رہا تھا کہ خاتون پریشان تھی اور وہاں سے نکلنے کی کوشش کر رہی تھیں۔

مزید بتایا گیا کہ ایک لڑکے نے ان پر انڈا بھی پھینکا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون جاپان سے تعلق رکھنے والی سیاح ہیں جو وفاقی دارالحکومت کے علاقے پہاڑ گنج میں ٹھہری ہوئی تھیں اور اب وہ بنگلہ دیش جا چکی ہیں‘۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) سنجے کمار سین نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ ’جاپانی سفارت خانے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس اس طرح کے واقعے سے متعلق معلومات نہیں ہیں‘۔

دہلی پولیس نے کہا کہ مشتبہ افراد نے اعتراف کیا ہے اور بتایا کہ ویڈیو کا پیشہ ورانہ افراد تجزیہ کر رہے ہیں تاکہ واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات کا تعین کیا جاسکے۔

رپورٹ میں پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’پہاڑ گنج پولیس اسٹیشن پر ایسی کوئی شکایت یا فون نہیں آیا کہ کسی غیرملکی کے ساتھ کسی قسم کی بدتمیزی کی گئی ہے‘۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ’جاپانی سفارت خانے کو ایک ای میل کی گئی ہے، جس میں لڑکی کی شناخت کرنے یا واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے‘۔

دہلی کمیشن فار ویمن کی چیئرپرسن سویتی مالیوال نے تصدیق کی کہ دہلی پولیس کو ویڈیو کا جائزہ لینے اور ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

نیشنل کمیشن فار ویمن نے بھی ایک ٹوئٹ کے ذریعے ویڈیو کی طرف توجہ دلائی اور پولیس سے کہا کہ اس معاملے پر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں