روٹی، سالن، فاسٹ فوڈ نیز ہر کھانے پینے کی اشیا میں نمک کا استعمال لازمی ہوتا ہے لیکن خیال رہے کہ اس کا زیادہ استعمال آپ کو موت کے منہ تک بھی لے جاسکتا ہے۔

’دی گلوبل برڈن آف ڈیزیز سٹڈی‘ دنیا کی سب سے معتبر تحقیق ہے جو بتاتی ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں کتنے لوگ ہیں جن کی زندگیاں خوراک کی وجہ سے کم ہو رہی ہیں یا خطرے میں ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نمک کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کا شکار بناکر امراض قلب، فالج، ہارٹ اٹیک اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھاتا ہے، تاہم دل کی امراض کے باعث دنیا بھر میں سالانہ تقریباً 20 لاکھ اموات رپورٹ ہوتی ہیں۔

نمک کا بہت زیادہ استعمال بلند فشار خون کی وجہ بنتا ہے۔ اور بلند فشار خون دل کے دورے اور سٹروکس کے ممکنہ خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔

نمک کا براہ راست اثر دل اور خون کی شریانوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے دل ٹھیک طرح کام نہیں کر پاتا جس سے اس کے مکمل بند ہو جانے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

نمک کا متبادل

ڈائریکٹرجنرل عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم کا کہنا تھا صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کا استعمال دنیا بھر میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے اور ہماری غذا میں نمک کی زیادہ مقدار اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے

اس لیے کھانے میں نمک کو کم کرنا ہی آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے، تاہم تین جڑی بوٹیاں ایسی ہیں جن کا استعمال نمک کے متبادل کیا جاسکتا ہے۔

دھنیا

دھنیا کے پتوں کا استعمال کئی طریقوں سے کیا جاتا ہے، اس کو پیس کر کھانوں میں استعمال کیا جائے تو مصالحے دار اور کھٹا ذائقہ دیتا ہے۔

دھنیا فائبر سے بھر پور ہے اس کے علاوہ اس میں آئرن، میگنیشیم اور وٹامن سی اور کے بھی پایا جاتا ہے۔

پودینا

اگر آپ مرچ مصالحے سے بھر پور یا روغنی غذا کھانے کے بعد یا اس کے ساتھ پودینے کے چند پتے کھ لیں تو کھانا باآسانی ہضم ہوجاتا ہے اور سینے پر جلن یا بھاری پن کی شکایت نہیں ہوتی۔

اس کا استعمال سلاد، پاستا اور دیگر دیسی کھانوں میں بھی باقاعدگی سے کیا جاتا ہے۔

تلسی

تلسی کے پتے جسمانی، کیمیائی، میٹابولک، اور نفسیاتی تناؤ کو دور کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہیں۔

یہ پتے خون میں گلوکوز اور بلڈ پریشر کو معمول پر لا کر میٹابولک تناؤ کا مقابلہ کرتے ہیں۔

یہ کھانوں میں مرچی کا ذائقہ شامل کرتے ہیں۔ یہ سوپ اور سلاد میں بڑی مقدار میں استعمال ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں