کراچی: مصائب اور جدوجہد کی کہانیوں سے بھرپور ’چھٹے عورت مارچ‘ کا انعقاد

13 مارچ 2023
مارچ کے شرکا نے مصائب اور جدوجہد سے بھرپور اپنی اپنی زندگی کی کہانیاں سنائیں—فوٹو: آن لائن/شکیل عادل/وائٹ اسٹار
مارچ کے شرکا نے مصائب اور جدوجہد سے بھرپور اپنی اپنی زندگی کی کہانیاں سنائیں—فوٹو: آن لائن/شکیل عادل/وائٹ اسٹار

کراچی میں گزشتہ روز چھٹے سالانہ عورت مارچ کا اہتمام کیا گیا جس میں معاشرے میں ہونے والی بےشمار ناانصافیوں اور متعدد مسائل پر آواز اٹھانے کے لیے خواتین، مرد، خواجہ سرا، مزدور، کسان، اقلیتی برادریوں کے ارکان اور طلبہ نے شرکت کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شرکا نے دلچسپ پوسٹرز اور پلے کارڈز تھام رکھے تھے جن پر منفرد نعرے درج تھے، ایک پلے کارڈ پر ’سنو، سمجھو، سیکھو، بدلو‘ لکھا تھا، دوسرے پر لکھا تھا ’مجھے معذرت خواہانہ رویے کے بغیر جینے کی خواہش ہے‘ اور ’بچے پیدا کرنے ہیں تو ان کی پرورش بھی سیکھ لو‘۔

مارچ کے شرکا نے مصائب اور جدوجہد سے بھرپور اپنی اپنی زندگی کی کہانیاں سنائیں، اسٹیج پر آنے والے مقررین نے بھی اپنے مسائل اور جدوجہد سے لوگوں کو آگاہ کیا، پرفارمنس، گانے اور ٹیبلوز کا سلسلہ بھی جاری رہا، شرکا کے لیے کرسیاں اور قالین بچھائے گئے تھے جبکہ معذور افراد کے لیے سرگرم تنظیموں کے نیٹ ورک (این او ڈبلیو پی ڈی پی) نے معذوروں یا بزرگوں کے لیے وہیل چیئرز کا بھی انتظام کیا۔

ماہر اقتصادیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے عورت مارچ کے بارے میں گفتگو کی جو گزشتہ 5 برسوں سے باقاعدگی سے عورت مارچ میں شرکت کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ اظہار رائے کا موقع ہے، جو ہمارے سماجی نظریے کا ایک اہم ستون ہے، یہ ہمیں بتاتا ہے کہ معاشرے کو کس طرح آزادی کے ساتھ منظم کیا جانا چاہیے۔

مارچ میں موجود آرکیٹیکٹ اور ٹاؤن پلانر عارف حسن نے کہا کہ وہ گزشتہ 5 برسوں سے عورت مارچ میں شریک ہورہے ہیں، عورت مارچ ایک تحریک ہے، اس طرح کی تحریکیں آہستہ آہستہ پروان چڑھتی ہیں لیکن انہیں موجود ہونا چاہیے کیونکہ یہ معاشرے میں ان برائیوں کی نشاندہی کرتے ہیں جن کے بارے میں لوگ عام طور پر بات نہیں کرتے۔

ماہی گیر برادری سے تعلق رکھنے والی فاطمہ مجید نے ماہی گیروں کو درپیش مشکلات، سمندروں میں آلودگی جیسے مسائل کے بارے میں بات کی، مزدوروں اور محنت کشوں نے مہنگائی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر افسوس کا اظہار کیا، پادری غزالہ شفیق نے اقلیتوں کے حقوق، خاکروبوں کے حقوق، بچوں کے اغوا، نابالغ لڑکیوں کی جبری مذہب تبدیلی اور ناانصافیوں کے بارے میں بات کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں