ایک حالیہ تحقیق کےمطابق موبائل فون اورٹیبلٹ استعمال کرنےوالے بچوں میں بڑھتی ہوئی نظر کی کمزوری کی رفتار سُست کرنے میں ایٹروپِن نامی آئی ڈراپس مدد گار ہیں۔

ہیلتھ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ پچھلی چند دہائیوں میں بچوں میں نظر کی کمزوری کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

اس وقت عالمی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ نظر کی کمزوری کا شکار ہے، اس بات کا قومی امکان ہے یہ 2050 تک دنیا بھر کے نصف لوگوں اس بیماری سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

دنیا بھر میں ایٹروپِن آئی ڈراپس مائیوپیا (دور کی نظر کی کمزوری) کو شرح کو کم کرنے کے لیے عام استعمال ہوتا ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ 0.05 سے 0.01 فیصد ایٹروپِن والا مائع کم ازکم وقتی طور پر اس کیفیت کو سست کرسکتا ہے، کیونکہ ایٹروپن آنکھوں کے پٹھوں اور عضلات کو پرسکون رکھ کر بصارت کے ارتکاز یعنی فوکس کو بہتر بناتی ہے۔

جبکہ کم خوراک والے ایٹروپین آئی ڈراپس فی الحال ایشیا کے کئی ممالک میں مایوپیا کی ترقی کو کم کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں، جیسن یام، پی ایچ ڈی، اور ساتھی اس بات کا تعین کرنے کے لیے نکلے کہ آیا یہ دوا بھی مایوپیا کا آغاز کر سکتی ہے۔ یام چینی یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے ماہر امراض چشم ہیں۔

پہلا رضاکار بچرہ گیارہ جولائی 2017 کو شامل ہوا اور آخری بچے کو 4 جون 2020 میں شامل کیا گیا جبکہ 4 جون 2022 کو سب کا فالو اپ کیا گیا۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن بچوں کو 0.05 ایٹروپن دیا گیا ان میں نظر کی کمزوری کم دیکھی گئی جس کی شماریاتی اہمیت ہے۔

تحقیق میں یہ سامنے یہ بات آئی کہ ایلفا، ڈیلٹا اور اومیکرون ویریئنٹس چوہوں میں انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔

یونیورسٹی آف مِزری کے پروفیسر ڈاکٹر ہینری وین کا کہنا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس ویریئنٹس امریکا کے شہری علاقوں کے بڑے حصے میں جنگلی چوہوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

نوٹ: ان آئی ڈراپس کو استعمال کرنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لازمی لیں

تبصرے (0) بند ہیں