ژوب میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، قبائلی رہنما سمیت 7 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2023
فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ جل کر خاکستر ہو گئی— فوٹو: اسمٰعیل ساسولی
فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ جل کر خاکستر ہو گئی— فوٹو: اسمٰعیل ساسولی

بلوچستان کے ضلع ژوب میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے قبائلی رہنما سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ضلع ژوب حافظ محمد طارق کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ژوب کے علاقے مرغا کبزئی میں غورلم روڈ پر پیش آیا جہاں مسلح افراد نے قبائلی رہنما احمد کبزئی کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

فائرنگ کی زد میں آکر قبائلی رہنما احمد کبزئی اور ان کے دو بھائیوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی اور جل کر خاکستر ہو گئی۔

لیویز نے موقع پر پہنچ کر لاشیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ ہیڈ کوارٹرز (ڈی ایچ کیو) منتقل کیا جہاں جاں بحق افراد کی شناخت عمل میں لانے کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔

ژوب لیویز نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں ایک عرصے سے دہشت گردوں اور شدت پسندوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ قبائلی عمائدین اور شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ ہفتے بلوچستان کے ضلع بولان میں رکن صوبائی اسمبلی سردار یار محمد رند کے بیٹے سردار خان رند کے قافلے پر دیسی ساختہ بم کے دھماکے میں دو سیکیورٹی گارڈز جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

رکن صوبائی اسمبلی سردار یار محمد رند نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے بڑے بیٹے سردار خان رند کے قافلے کو نشانہ بنایاگیا، تاہم وہ محفوظ ہیں البتہ قافلے میں شامل چند افراد شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

اس سے قبل 6 مارچ کو بلوچستان کے ضلع بولان میں کنبڑی پُل کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے نزدیک خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک شہری سمیت 9 پولیس اہلکار شہید اور 13 زخمی ہوگئے تھے۔

ایس ایس پی کچھی محمود نوتیزئی نے بتایا تھا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ دھماکا موٹرسائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے کیا ہے، بم ڈسپوزل اور دیگر سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں