ہماری کوشش ہے کہ پورے ملک میں الیکشن ایک ہی بار ہوں، وزیر داخلہ

19 مارچ 2023
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان صوبوں کے الیکشن کے نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا— فائل فوٹو: اے پی پی
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان صوبوں کے الیکشن کے نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا— فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کے نتیجے میں ایسا الیکشن ہونے جا رہا ہے جو آئین میں دی گئی اسکیم کے مطابق نہیں ہو رہا، ان صوبوں کے الیکشن کے نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، یہ الیکشن ایک جھگڑا اور فساد کو جنم دے گا، ہماری کوشش یہی ہے کہ اس پورے ملک میں الیکشن عبوری سیٹ اپ کے تحت ایک ہی بار ہوں۔

فیصل آباد سے بذریعہ ویڈیو لنک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آج مریم نواز کے خلاف جو گھٹیا زبان استعمال کی ہے اس سے یہ ثابت ہو گیا کہ انہوں نے عمران کو چیلنج اور ایکسپوز کرنے کا جو قدم اٹھایا تھا اس میں وہ کامیاب رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ پولیس نے لوگوں پر لاٹھی چارج کیا کیونکہ ان کا مقصد تھا کہ لوگ ردعمل دیں گے اور وہاں فساد ہو گا اور اس کے نتیجے میں مجھے قتل کردیا جائے گا لیکن عمران خان یہ بتائیں کہ جب آپ سینکڑوں لوگوں کا جتھا لے کر جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ آور ہوئے تھے اس دن کون سی سازش ہوئی تھی، جوڈیشل کمپلیکس کا گیٹ توڑ کر آپ اندر گئے اور عدالت کے اندر جا کر توڑ پھوڑ کی اور جج کو ہراساں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کل جب آپ عدالت میں پیش ہونے جا رہے تھے تو جوڈیشل کمپپلیکس تین چار سو لوگوں کو اپنی گاڑی کے ساتھ اندر لے کر جانا چاہتے تھے، جو آپ کی گاڑی کے ساتھ زبردستی اندر داخل ہونا چاہتے تھے تو کیا ہم نے کہا تھا کہ آپ ان لوگوں کو ساتھ لے کر آئیں اور اگر یہ مسلح لوگ جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہو جاتے تو وہاں کیا صورتحال ہوتی، جج صاحب نے عدالت کے اندر آنے والوں کی جو فہرست دی تھی کیا اس میں ان کا نام شامل تھا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ جب آپ ہمارے خلاف مقدمات بنا رہے تھے، منی لانڈرنگ کے جرائم سے متعلق لوگوں کے خلاف مقدمہ قائم کررہے تھے، آپ کی فرح گوگی اربوں روپے بیرون ملک بھیج رہی تھی، کس طرح سے اس نے پوسٹنگ اور ٹرانسفر میں یہاں لوٹا ہے اور پنجاب برائے فروخت رہا ہے اور اب آپ چاہتے ہیں کہ کوئی پوچھے ناں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کے جوڈیشل سسٹم کو عاجز کرنے کے لیے یہ ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں، آپ تو کہتے رہے ہیں کہ چوری کی ہے تو تلاشی دیں، اب آپ کیوں نہیں تلاشی دیتے، توشہ خانہ کی چوریاں آپ پر ثابت ہیں، آپ نے جعلی رسیدیں بنوائیں جو ثابت ہیں، آپ ان کا جواب کیوں نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی چوریاں ثابت ہو چکی ہیں تو تلاشی دینے کے بجائے آپ عدالتوں کو مرعوب کررہے ہیں، اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے جھوٹ بول کر، لوگوں اور عوام کو گمراہ کر کے آپ اپنی چوریوں سے بچ جائیں گے اور مقدمات کو نہیں چلنے دیں گے تو یہ آپ کی بھول ہے، یہ ہو کر رہے گا، آپ کو توشہ خانہ کی چوریوں کا حساب دینا پڑے گا، آپ نے فرح گوگی سے بھی جو لوٹ مار کی ہے اس کا بھی حساب دینا پڑے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ آپ کو یہ بات بہت بری لگ رہی ہے کہ آپ کی اہلیہ محترمہ گھر میں اکیلی تھیں اور ان کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے حالانکہ کو چیزیں سامنے آئی ہیں اس کے بعد یہ بات کہیں جا سکتی، کوئی آدمی یہ بات تسلیم نہیں کرے گا کہ ان کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہیرے کی پانچ قیراط کی انگوٹھی سے لے کر ہر چیز میں ان کا لینا دینا ہے، ہر چیز میں ان کا حصہ ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ آپ کہتے ہیں کہ میں عدالت میں پیش ہونے کے لیے تیار تھا لیکن آپ کب تیار تھے، آپ کو بار بار عدالت نے بلایا لیکن آپ نہیں گئے اور آپ کہہ رہے تھے کہ میری جان کو خطرہ ہے اس لیے میں پیش نہیں ہو سکتا، آپ جوڈیشل کمپلیکس میں دو عدالتوں میں پیش ہوئے لیکن جس عدالت میں فرد جرم عائد ہونی تھی اس میں تو آپ پیش ہی نہیں ہوئے تو پھر آپ کس طرح سے کہہ سکتے ہیں کہ میں عدالت میں پیش ہونے والا تھا، یہ تو جب آپ کو بار بار وارنٹ کی تعمیل کرائی گئی اور آپ کو کہا گیا کہ آپ عدالت پیش ہوں گے ورنہ آپ کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے گا تو پھر آپ نے کہا کہ میں پیش ہونے کو تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب پولیس آپ کے گھر گئی تھی تو آپ کے رہائشی حصے میں وہاں پولیس نے سرچ وارنٹ ہونے کے باوجود تلاشی نہیں لی تھی کیونکہ آپ گھر پر نہیں تھے، اگر سرچ وارنٹ پر عمل کیا جاتا تو شاید وہاں سے کئی ممنوعہ چیزیں ملتیں۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ جب آپ کے احتجاج کے تمام منصوبے ناکام ہو گئے اور جب لوگوں نے آپ کو مسترد کیا تو آپ نے جھنجھلاہٹ اور مایوسی میں آپ نے کہا کہ میں اسمبلیاں توڑ رہا ہوں، آپ نے دو مہینے اسمبلیاں توڑنے میں لگائے، پھر آپ نے اسمبلیاں توڑ دیں اور اس کے نتیجے میں ایک ایسا الیکشن ہونے جا رہا ہے جو آئین میں دی گئی اسکیم کے مطابق نہیں ہو رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس نئے عبوری سیٹ اپ کے تحت قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن اکٹھے نہیں ہو رہے بلکہ دو صوبوں کے الیکشن ہو رہے ہیں، ان صوبوں کے نتائج کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، یہ الیکشن ایک جھگڑا اور تنازع لے کر آئے گا، ملک میں فساد اور فتنے کو جنم دے گا کیونکہ آپ نے اسی مقصد کے تحت اسمبلیاں توڑی ہیں تاکہ آپ کو لانگ مارچ کے لیے جواز ملے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان آپ فتنہ اور فساد ہیں، قوم آپ کا ادراک کر چکی ہے، ہماری کوشش یہی ہے کہ اس ملک میں الیکشن عبوری سیٹ اپ کے تحت ہوں اور پورے ملک میں ایک ہی بار ہوں لیکن سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کا جو بھی فیصلہ ہو گا، اس کے مطابق جب بھی الیکشن ہو گا، جب بھی ووٹ پڑیں گے تو یہ قوم اس فتنے کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کرے گی اور اس ملک کو آپ سے نجات دلائے گی کیونکہ جب تک آپ ہیں اس ملک سے افراتفری ختم نہیں ہو سکتی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں