میکسیکو: مہاجرین کے کیمپ میں آتشزدگی، 39 پناہ گزین ہلاک

28 مارچ 2023
ایک خاتون اپنے خاوند کو لے جانے والی ایمبولنس کے پاس کھڑی ہے—فوٹو: رائٹرز
ایک خاتون اپنے خاوند کو لے جانے والی ایمبولنس کے پاس کھڑی ہے—فوٹو: رائٹرز

میکسیکو کے مہاجرین حراستی کیمپ میں رات گئے اچانک آگ لگنے سے 39 تارکین وطن ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق میکسیکو میں امریکی سرحد کے قریب مہاجرین حراستی کیمپ میں آگ لگنے سے 39 مہاجرین ہلاک ہوگئے جہاں تقریباً 70 مہاجرین موجود تھے جن میں سے اکثر وینزیلا سے تھے۔

آگ بھڑکنے کے فوراً بعد فائر فائٹرز اور ایمبولینس گاڑیاں پہنچ گئی جن کے ذریعے لاشوں اور زخمیوں کو وہاں سے نکالا گیا۔

رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی وزارت داخلہ نے واقعہ پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حالیہ دنوں میں متعدد تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا جہاں مقامی حکام نے اس علاقے سے گلیوں میں دکانداروں کو بھی پکڑ لیا جن میں سے کچھ غیر ملکی بھی تھے۔

امیگریشن سینٹر کے باہر کھڑی وینزویلا کی ایک خاتون اپنے 27 سالہ شوہر کے بارے میں بے چین تھی جسے وہاں حراست میں لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خاوند کو ایمبولینس میں لے جایا گیا ہے، مزید کہا کہ ان کے شوہر کے پاس میکسیکو میں رہنے کی اجازت کے لیے دستاویزات بھی موجود تھے۔

خاتون نے آبدیدہ ہوکر کہا کہ امیگریشن حکام آپ کو کچھ نہیں بتائیں گے، اگر کوئی رشتہ دار یا خاندان کا کوئی رکن ہلاک ہوجائے تو بھی وہ نہیں بتاتے۔

میکسیکو کے جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے اس کی سرحد امریکی شہر ٹیکساس سے ملتی ہے اور وہاں سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے سیکڑوں تارکین وطن کو روک لیا جاتا ہے یہ اکثر کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

انتظار سے تنگ آکر سیکڑوں تارکین وطن نے 13 مارچ کو عالمی حد عبور کرنے کی کوشش کی لیکن وہاں امریکی اہلکاروں نے انہیں روک لیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ تارکین وطن کو روکنے کے لیے پرامید ہے جو کہ انسانی سمگلروں کے ذریعے امریکا جانے کے لیے اکثر خطرناک سفر کرتے ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے فروری میں خود ساختہ جلاوطنی یا پناہ کی تلاش والوں کے لیے پابندیوں کی تجویز پیش کی تھی، نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ جو تارکین وطن سرحد پر پہنچتے ہیں اور صرف عبور کر کے امریکا میں داخل ہوتے ہیں تو وہ سیاسی پناہ کے اہل نہیں ہوں گے، لیکن اس کے بجائے انہیں پہلے ان ممالک میں سے سیاسی پناہ کے لیے درخواست دینی ہوگی یا امریکی حکومت کی ایپ کے ذریعے آن لائن درخواست دینی ہوگی۔

ہر ماہ تقریباً 2 لاکھ لوگ میکسیکو سے سرحد عبور کر کے امریکا جانے کی کوشش کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق وسطی اور جنوبی امریکا سے ہے اور پناہ کی درخواست دیتے وقت ملک میں غربت اور تشدد کا حوالہ دیتے ہیں۔

پناہ گزین کی بین الاقوامی تننظیم کی رپورٹ کے مطابق 2014 سے امریکا جانے کی کوشش کرنے والوں میں سے 7 ہزار 661 پناہ گزین ہلاک یا لاپتہ ہوگئے ہیں جبکہ 988 افراد سخت حالات میں سفر کی وجہ سے موت کا شکار ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں