ڈریپ، دوا سازوں کا ایک ساتھ تمام ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے پر اتفاق

05 اپريل 2023
ڈریپ نے قبول کیا ہے کہ صنعت کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے—تصویر: رائٹرز
ڈریپ نے قبول کیا ہے کہ صنعت کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے—تصویر: رائٹرز

ادویات کے ریگولیٹر اور فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز نے ایک ساتھ تمام ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے اور مالیکیول سے مالیکیول کی بنیاد پر اضافے پر بات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے حکام کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے ساتھ قیمتوں میں اضافے کے لیے بات چیت جاری ہے۔

پی پی ایم اے کے چیئرمین سید فاروق بخاری نے کہا کہ اگرچہ مذاکرات جاری ہیں لیکن ڈریپ اور حکومت کے تاخیری حربوں کی وجہ سے اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

فاروق بخاری نے مزید کہا کہ ’ڈریپ اور حکومت کے ساتھ بہت کم باتوں پر پیش رفت ہوئی ہے اور ان تاخیری حربوں کے نتیجے میں صنعت اور لوگوں کو بڑے پیمانے پر پریشانی کا سامنا ہے‘۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بات کے مثبت نتائج نکلنے کا امکان بھی انتہائی کم ہے۔

وزارت قومی صحت (این ایچ ایس) کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی کہ مینوفیکچررز کے ساتھ میٹنگز کی گئی ہیں لیکن کسی بھی معاہدے تک پہنچنے سے قبل مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

فارماسیوٹیکل انڈسٹری حکومت سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے کیونکہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث ان کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ معاملہ 27 مارچ کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس کے دوران بحث کے لیے پیش کیا جانا تھا لیکن تیاری کی کمی کے باعث ڈریپ کمیٹی کو بریفنگ نہ دے سکی اور اس معاملے کو مؤخر کر دیا گیا۔

ای سی سی نے ڈریپ کو ہدایت کی تھی کہ وہ کیس دوبارہ تیار کرے اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے نمائندوں سے اس معاملے پر بات کرے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے پی پی ایم اے کے نمائندے ارشد محمود نے کہا کہ ملاقاتوں کے دوران ڈریپ نے قبول کیا ہے کہ صنعت کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 300 روپے تک گر گئی ہے۔

ارشد محمود نے مزید کہا کہ ’تاہم ہمیں کہا گیا ہے کہ قیمتوں میں اضافے پر بات چیت ایک ساتھ سب کے بجائے مالیکیول سے مالیکیول کی بنیاد پر کی جائے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے پی پی ایم اے کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن عثمان شوکت نے کہا کہ ’منگل کو ہم نے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان سے ملاقات کی اور ان سے مسائل پر تبادلہ خیال کیا، ہمیں امید ہے کہ ہمارے تحفظات کو جلد ہی دور کیا جائے گا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں