غیرملکی مبصرین کیلئے الیکشن کمیشن کا کوڈ آف کنڈکٹ جاری

10 اپريل 2023
الیکشن کمیشن نے 30 نکاتی کوڈ آف کنڈکٹ جاری کیا— فائل/فوٹو: ڈان نیوز
الیکشن کمیشن نے 30 نکاتی کوڈ آف کنڈکٹ جاری کیا— فائل/فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابی عمل کی رپورٹنگ اور نگرانی کے لیے غیرملکی مبصرین اور رپورٹرز کے لیے 30 نکاتی کوڈ آف کنڈکٹ جاری کردیا تاکہ شفاف اور غیرجانب دار انتخابات یقینی بنائے جائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوڈ آف کنڈکٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں انتخابی عمل کا جائزہ لینے اور رپورٹ کرنے والے افراد اور گروپس کو ضمانت سمیت کوڈ آف کنڈکٹ پر دستخط کرنا چاہیے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کوڈ آف کنڈکٹ بین الاقوامی اخباروں، چینلز اور صحافیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور دیگر سوشل میڈیا کے کارکنوں پر بھی لاگو ہوگا۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ بین الاقوامی مبصرین اور صحافیوں کو ویزے کے لیے قواعد کی پیروی کرنی چاہیے اور پاکستان کی خود مختاری، شہریوں کے حقوق اور آزادی کا احترام کرنا ہوگا اور وہ ویزے کی مدت سے زائد عرصے ملک میں قیام نہیں کرسکتے ہیں۔

ای سی پی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عالمی مبصرین اور میڈیا کو پاکستان کا آئین اور قانون کی پیروری کرنی چاہیے اور الیکشن کمیشن اور اس کے عہدیداروں کا احترام کریں، تبصرے اور رپورٹنگ غیرجانب دار، معروضیت پر مبنی اور جامع ہونے چاہئیں۔

کوڈ آف کنڈکٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی مبصرین اور میڈیا کو الیکشن کمیشن اور حکام کی جانب سے جاری ہدایات کی پیروی کریں اور اس پر احترام کے رویے کا مظاہرہ کریں۔

عالمی مبصرین کو بتایا گیا ہے کہ وہ حکومت یا سیکیورٹی اداروں کی جانب سے دی گئی سیفٹی تجاویز پر عمل کریں، ملک کی ثقافت اور اقدار کا احترام کریں اور پیشہ ورانہ رویے کا مظاہرہ کریں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہر وقت شناختی بیجز آویزاں کریں اور جب ضرورت ہو دکھادیں، کسی سیاسی جماعت یا امیدواروں کی جانب داری یا ترجیح کے بجائے سیاسی غیرجانب داری کا مظاہرہ کریں۔

انتخابی کوڈ آف کنڈکٹ میں کہا گیا ہے کہ تصاویر لیتے ہوئے فوٹوگرافی اور محدودات کے قواعد پر عمل درآمد کریں، انتخابی عمل پر خلل ڈالے بغیر سوالات پوچھیں، دیگر مبصرین، میڈیا اور انتخابی عملے کے ساتھ دوستانہ انداز میں کام کریں۔

عالمی مبصرین سے کہا گیا ہے کہ وہ سلامتی اور متوازن رپورٹنگ کے لیے مقامات کے انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن سے مشاورت کریں، عالمی انتخابی مبصرین اور میڈیا کے کارکنان ضرورت پڑنے پر پاکستانی ترجمانوں کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تمام مبصرین کارڈ کے حصول کے دوران ترجمانوں کے حوالے سے ضروری معلومات فراہم کریں، ان ترجمانوں کو بھی بدستور غیرجانب دار رہیں۔

کوڈ آف کنڈکٹ میں کہا گیا ہے کہ عمل میں مداخلت کیے بغیر تبصرہ اور رپورٹ کریں، کسی پولنگ اسٹیشن میں اندرونی عمل میں مداخلت نہ کریں، کسی قسم کے مفادات کے ٹکراؤ کا باعث بننے والے ذاتی یا پیشہ ورانہ تعلق سے گریز کریں۔

اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ انتخابات سے منسلک کسی سیاسی جماعت، تنظیم یا فرد سےتحائف یا فائدہ لینے سے گریز کریں، کسی جماعت کی مناسبت سے رنگ یا نشانات پہننے یا ساتھ رکھنے سے گریز کریں، تبصروں میں ذاتی جملے ادا کرنے یا میڈیا کو نتائج دینے سے گریز کریں۔

الیکشن کمیشن نے ہدایات دی ہیں کہ کسی سیاسی جماعت یا امیدواروں کی حمایت یا مخالفت کے حوالے سے سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں، عالمی میڈیا کا مواد پاکستان کے امن و استحکام کے لیے خطرہ نہ بنیں یا کسی گروپ اور فرد کے خلاف نفرت یا کشیدگی پر اکسانے سے پرہیز کریں، امیدواروں، سیاسی جماعتوں پر صنفی، مذہبی، فرقے یا نسلی بنیاد پر ذاتی حملوں سے گریز کریں۔

کوڈ آف کنڈکٹ میں بتایا گیا ہے کہ کوئی مواد نشر یا شائع نہیں ہوگا جو کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کے خلاف براہ راست عوامی رائے ہموار کرے، ووٹرز پر اثر ڈالنے والے سروے یا پولز سے اجتناب کریں اور صرف الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری سرکاری انتخابی نتائج جاری کریں۔

عالمی مبصرین سے کہا گیا ہے کہ وہ فنڈنگ، طریقہ کار، تجاویز اور رپورٹس سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عالمی مبصرین اور میڈیا ارکان کو سیکیورٹی فراہم کریں۔

خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی صورت میں مبصر یا صحافی کے طور پر دیا گیا اجازت نامہ واپس لیا جاسکتا ہے اور خلاف ورزی کا تعین کرنے کا اختیار بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں