اتحادی حکومت کا عید کے بعد قومی مذاکرات کا منصوبہ

20 اپريل 2023
وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا—فوٹو: ڈان
وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا—فوٹو: ڈان

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر موجود تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ شروع کیا گیا مشاورتی عمل آگےبڑھانے کے لیے عیدالفطر کے بعد حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم ہاؤس میں حکمران اتحادی جماعتوں کا اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا جہاں ملک کی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، آئینی اور قانونی معاملات پر مستقبل کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں آئین کے مطابق نگران حکومتوں کے زیرانتظام عام انتخابات ایک ہی دن کروانے کے گزشتہ مؤقف پر مشاورت کے بعد کہا گیا کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان انتخابات کے انعقاد سے متعلق قبل از مشاورت اور مذاکرات کا عمل جاری ہے، اس کے لیے وزیراعظم نے پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

اجلاس کے شرکا نے بتایا کہ ’سیاست دانوں کی حیثیت سے ہم نے کسی کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے اور نہ ہی کوئی غیرجمہوری عمل کرسکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اقتصادی معاہدے سے آگاہی سے ہر مرحلے پر اتحادی حکومت بامعنی، سنجیدہ اور آئینی دائرہ کار میں مذاکرات کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کرچکی ہے‘۔

لوڈ شیڈنگ

وزیراعظم شہباز شریف نے اس سے قبل ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عہدیداروں کو گرمیوں کے دوران کم سے کم لوڈ شیڈنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ نیلم-جہلم منصوبے کی بحالی کے لیے کام کی رفتار تیز ہونی چاہیے۔

اجلاس کو رواں گرمیوں کے دوران بجلی کی پیدوارار اور متوقع طلب کے بارے میں آگاہ گیا، نیلم-جہلم پاور پروجیکٹ کی بحالی سے متعلق مزید بتایا گیا کہ منصوبہ مکمل طور پر بحال ہوگا اور رواں برس جولائی سے سستی اور صاف بجلی کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔

بریفنگ کے دوران یوریا کی صنعت کے لیے گیس کی فراہمی اور ملک میں اس کی کھپت کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے تمام تفصیلات بتائی گئیں۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو یوریا فرٹیلائزر کی بروقت پیداوار اور کسانوں کو فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی فی ایکڑ لاگت میں کمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

شہباز شریف نے حکام کو فرٹیلائزر کی طلب اور فراہمی پر نظر رکھنے کی بھی ہدایت کی، فرٹیلائزر کی کھپت اور پیداوار کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے ذخیرہ اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی کے لیے جامع منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

مزید برآں اے پی پی نے رپورٹ کیا کہ وزیراعظم نے سولر پینلز اور دیگر آلات کی درآمد میں حائل رکاوٹیں دور کرتے ہوئے ملک میں سولر منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد کی ہدایت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں