گلوکار و موسیقار علی نور نے گلوکارہ ماہا علی کاظمی کے جنسی ہراسانی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹے الزامات لگانے پر قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

ماہا علی کاظمی نے 18 اپریل کو اپنی متعدد انسٹاگرام اسٹوریز میں علی نور پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے انہیں جنسی درندہ قرار دیا تھا۔

گلوکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ جب وہ آڈیشن کے لیے کوک اسٹوڈیو پہنچیں تو علی نور نے ان سے پیشہ ورانہ سوالات کرنے کے بجائے نامناسب اور ذاتی سوالات کرنا شروع کیے اور انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ بہتر آڈیشن کے لیے انہیں منشیات استعمال کرنی چاہئیے تھی۔

ماہا علی کاظمی کا کہنا تھا کہ علی نور کا ان مرد حضرات کے گروپ سے تعلق ہے جو شوبز اور میوزک میں آنے والی نئی لڑکیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

گلوکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ علی نور نے متعدد نوجوان لڑکیوں کی گلوکاری کے بہانے زندگی تباہ کی، تاہم انہوں نے اس ضمن میں کوئی مستند شواہد پیش نہیں کیے۔

ماہا علی کاظمی نے اعتراف کیا تھا کہ اگرچہ وہ اتنی زیادہ مشہور گلوکارہ نہیں ہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ انہوں نے شہرت کے لیے اپنے جسم کو نہیں بیچا، انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

گلوکارہ کے الزامات کے بعد اب علی نور نے ان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

علی نور نے انسٹاگرام اسٹوری میں ماہا علی کاظمی کو بھجوائے گئے قانونی نوٹس کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں گے۔

ان کی جانب سے بھجوائے گئے قانونی نوٹس میں ماہا علی کاظمی کو تین دن کے اندر الزامات پر معافی مانگنے اور الزامات واپس لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

نوٹس میں ماہا علی کاظمی کے تمام الزامات کوجھوٹا اور من گھڑت قرار دیا گیا ہے۔

گلوکارہ سے تین دن کے اندر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا—اسکرین شاٹ
گلوکارہ سے تین دن کے اندر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا—اسکرین شاٹ

علی نور کے وکیل کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ ماہا کاظمی کے الزامات کی وجہ سے موسیقار کی شہرت اور عزت کو نقصان پہنچا اور وہ ذہنی اذیت سے بھی گزرے۔

نوٹس میں ماہا علی کاظمی کو تین دن کے اندر تمام الزامات واپس لینے اور معافی مانگنے کا کہا گیا ہے، دوسری صورت میں انہیں ہتک عزت کے دعوے سمیت فوجداری کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

نوٹس میں ماہا علی کاظمی کو بتایا گیا ہے کہ اگر انہوں نے تین دن کے اندر معافی نہیں مانگی تو ان پر ساڑھے 6 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں نوٹس میں گلوکارہ کو بتایا گیا ہے کہ ان کے خلاف فوجداری کارروائی بھی کی جائے گی اور ان کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں سائبر کرائم کے تحت مقدمہ بھی دائر کروایا جائے گا۔

علی نور کی جانب سے ماہا علی کاظمی کو 20 اپریل کو قانونی نوٹس بھجوایا گیا، جس پر تاحال گلوکارہ نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں