بلوچستان: حق دو تحریک کی احتجاجی ریلی، ہدایت الرحمٰن کی رہائی کا مطالبہ

25 اپريل 2023
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں دو قانون ہیں— فوٹو: ڈان
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں دو قانون ہیں— فوٹو: ڈان

حق دو تحریک کے سیکڑوں حامیوں بشمول بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں نے ساحلی شہر گوادر، تربت، پسنی اور اورماڑہ میں تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمٰن کی گرفتاری اور سیاسی کارکنوں و دیگر افراد کی جبری گمشدیوں کے خلاف احتجاج کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حق دو تحریک کے کارکنان نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے، مختللف سڑکوں پر مارچ کے بعد میرین ڈرائیو پر جمع ہوئے اور سید ظہور شاہ ہاشمی ایونیو پہنچے جہاں اجلاس منعقد کیا گیا۔

حق دو تحریک کی آرگنائزنگ کمیٹی کے صدر حسین واڈیلہ، یعقوب جوسکی، اکرام فدا اور لاپتا فرد عظیم بلوچ کی ہمشیرہ نے ریلی سے خطاب کیا، انہوں نے حق دو تحریک کے سربراہ کی گرفتاری اور ان کی تین ماہ سے جیل میں قید کی مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں دو قانون ہیں، ایک قانون طاقت ور سرداروں اور دوسرا قانون حق دو تحریک کے رہنما، ماہل بلوچ اور دیگر لاپتا افراد کے لیے ہے۔

حسین واڈیلہ نے بتایا کہ ہم اپنے حقوق کی بات کررہے ہیں جس کی ضمانت آئین اور ملک کے دیگر قوانین نے دی ہے جس سے حکومت ہمیں محروم کررہی ہے۔

لاپتا افراد کے حوالے سے مظاہرین کا کہنا تھا کہ اہل خانہ اور وارث صوبے میں سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں لیکن کوئی ریاستی ادارہ اس کا نوٹس نہیں لے رہا جبکہ مزید افراد لاپتا ہو رہے ہیں۔

انہوں نے فوری طور پر مولانا ہدایت الرحمٰن، ماہل بلوچ کی رہائی اور عظیم بلوچ، رفیق اومان، دین محمد بلوچ و دیگر لاپتا افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

اسی طرح کی احتجاجی ریلیاں تربت، پسنی اور اورماڑہ میں بھی نکالی گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں