آسٹریلیا: مچھلیوں کا شکاری مگرمچھوں کا شکار بن گیا

اپ ڈیٹ 03 مئ 2023
مچھلیوں کے شکار کے لیے جانے والے 65 سالہ شخص کا نام کیون ڈرمودی بتایا گیا ہے— فوٹو بشکریہ فیس بُک
مچھلیوں کے شکار کے لیے جانے والے 65 سالہ شخص کا نام کیون ڈرمودی بتایا گیا ہے— فوٹو بشکریہ فیس بُک

مگرمچھوں سے بھرے پانیوں میں مچھلی پکڑنے کی کوشش کے لیے جانے والے آسٹریلین شہری کی باقیات دو مگرمچھوں کے اندر سے برآمد ہوئی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلین ریاست کوئنز لینڈ کے شمال میں ایک گروپ کے ہمراہ مچھلیوں کے شکار کے لیے جانے والے 65 سالہ شخص کا نام کیون ڈرمودی بتایا گیا ہے جس نے ایک مگرمچھ کو اپنے جوتے سے دور ہٹایا تھا تاکہ وہ مچھلیوں کا شکار شروع کر سکیں۔

کینز کے پولی انسپکٹر مارک ہینڈرسن نے بتایا کہ پب کے مینیجر کی حیثیت سے کام کرنے والے ڈرمودی کے ساتھ جانے والے لوگوں نے کہا کہ انہوں نے ایک زوردار چیخ کی آواز سنی جس کے بعد کسی کے پانی میں گرنے کی زوردار آواز سنائی دی۔

رینجرز نے بعد میں لیک فیلڈ نیشنل پارک میں ان میں سے دو مگرمچھوں کو مار ڈالا جن میں سے ایک کی لمبائی 4.2 میٹر اور دوسرے کی 2.8 میٹر تھی۔

مرنے والے ان دونوں آدم خور مگرمچھوں کے معائنے میں ڈرمودی کی باقیات ان کے پیٹ سے برآمد ہوئی۔

مارک ہینڈرسن نے اس واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ میرے بہت اچھے دوست تھے جو کوئنز لینڈ کے دیہی علاقے لارا کے رہائشی تھے۔

ریاست کوئنز لینڈ کے وائلڈ لائف عہدیدار مائیکل جوائس نے لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مگرمچھوں کا ملک ہے، اگر آپ پانیوں میں خصوصاً جھیل میں ہیں تو آپ یہ توقع ضرور رکھیں کہ اس میں مگرمچھ ہو سکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں