یوکرین نے ڈرون حملہ کرکےصدر پیوٹن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، روس کا الزام

اپ ڈیٹ 03 مئ 2023
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک اڑتی ہوئی چیز کریملن سینیٹ کی عمارت کے گنبد کے قریب آرہی ہے—فوٹو:رائٹرز
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک اڑتی ہوئی چیز کریملن سینیٹ کی عمارت کے گنبد کے قریب آرہی ہے—فوٹو:رائٹرز

روس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو قتل کرنے کے لیے رات کو کریملن پر ڈرون حملہ کیا جو ناکام رہا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق یوکرین کے سینیئر صدارتی عہدیدار نے کہا کہ کیف کا مبینہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق 14 ماہ سے زیادہ عرصہ قبل اپنے پڑوسی پر حملہ کرنے کے بعد سے روس نے یوکرین پر یہ سب سے زیادہ ڈرامائی الزام لگایا ہے۔

روس نے کہا کہ کریملن قلعے میں موجود دلادیمیر پیوٹن کی رہائش گاہ پر مبینہ حملے میں 2 ڈرون استعمال کیے گئے لیکن الیکٹرونک دفاعی آلات نے انہیں ناکارہ بنا دیا۔

ردعمل میں کہا گیا کہ روس جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

روس کی جانب سے سامنے آنے والے اس بیان سے اشارہ ملتا ہے کہ ماسکو مبینہ واقعے کو یوکرین کے ساتھ اپنی جنگ میں مزید توسیع کے جواز کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ بغیر پائلٹ دو ڈرونز کا ہدف کریملن تھا، فوج اور اسپیشل سروسز کی جانب سے ریڈار وارفیئر سسٹم کے استعمال کے ساتھ بروقت کارروائی کے نتیجے میں ان حملہ آور آلات کو ناکام کردیا گیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ہم ان کارروائیوں کو منصوبہ بندی کے تحت کی گئی دہشت گردی اور صدر کی جان لینے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں جو وکٹری ڈے 9 مئی کی پریڈ کے موقع پر کی گئی جس میں غیر ملکی مہمانوں کی شرکت بھی متوقع ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ روس جب اور جہاں مناسب سمجھے جوابی اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے منسلک ٹیلیگرام چینل بازا نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں ایک اڑتی ہوئی چیز کریملن سینیٹ کی عمارت کے گنبد کے قریب آرہی ہے، ویڈیو میں نظر آنے والی وہ چیز ریڈ اسکوائر جو یوم فتح کی پریڈ کا مقام ہے وہاں پہنچنے سے پہلے ہی پھٹ رہا ہے۔

رائٹرز فوری طور پر اس ویڈیو کی سچائی کی تصدیق نہیں کر سکا۔

صدارتی انتظامیہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون کے ٹکڑے کریملن کمپلیکس کی سر زمین پر بکھرے ہوئے تھے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ولادیمیر پیوٹن کریملن میں نہیں تھے، آر آئی اے

آر آئی اے نیوز ایجنسی نے کہا کہ ولادیمیر پیوٹن اس وقت کریملن میں نہیں تھے، وہ ماسکو سے باہر اپنی نووو اوگاریووو رہائش گاہ پر کام کر رہے تھے۔

روسی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک اور ویڈیو میں مبینہ حملے کے بعد کریملن پر دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ یوم فتح دوسری جنگ عظیم میں نازی جرمنی کی شکست کی یاد میں منایا جاتا ہے، اس اہم موقع پر عام تعطیل ہوتی ہے، یہ تقریب روسی صدر کے لیے یوکرین میں اپنے ”خصوصی فوجی آپریشن“ کے بعد روسیوں کو اکٹھا کرنے کا موقع ہے۔

اس موقع پر ریڈ اسکوائر پر بہت بڑی فوجی پریڈ کا انعقاد کیا جاتا ہے جبکہ تقریب کے شرکا کے لیے بیٹھنے کا انتظام پہلے ہی کر دیا گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے کہا کہ پریڈ جس کے لیے کریملن نے گزشتہ ہفتے سخت سیکیورٹی کا اعلان کیا تھا، اس کا انعقاد شیڈول کے مطابق ہوگا۔

ماسکو کے میئر نے کہا کہ شہر میں غیر مجاز ڈرون پروازوں پر فوری پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

روس نے یوکرین پر جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک متعدد سرحد پار حملوں کا الزام لگایا ہے جن میں دسمبر میں روسی سرزمین کے اندر اس ایئر بس پر حملے بھی شامل ہیں جہاں جوہری ہتھیاروں سے لیس اسٹریٹجک بمبار طیارے موجود ہیں، فروری میں ماسکو کے مرکز سے تقریباً 110 کلومیٹر دور کولومنا میں ڈرون گر کر تباہ ہوا تھا۔

یوکرین عام طور پر روس یا اس سے الحاق شدہ کریمیا پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتا ہے جب کہ کیف کے حکام اکثر ایسے حملوں پر مشکوک یا طنزیہ ریمارکس دیتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں