مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے اگرچہ نشریاتی اداروں کو پیسوں کے عوض بلیو ٹک فراہم کیا ہے، تاہم جلد ہی پلیٹ فارم صحافتی اداروں کو اپنا مواد پیسوں کے عوض فروخت کرنے کی اجازت کا فیچر بھی پیش کرے گا۔

جی ہاں، ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ ٹوئٹر پر نشریاتی اداروں کی کمائی بڑھانے کے لیے ’سبسکرپشن‘ فیچر پیش کیا جائے گا، جس کے تحت ادارے اپنے کالم، خبریں اور ویڈیوز تک صارفین کو پیسوں کے عوض رسائی فراہم کریں گے۔

ایلون مسک نے اپریل کے اختتام پر اعلان کیا تھا کہ مئی میں ٹوئٹر پر نشریاتی اداروں کے لیے سبسکرپشن فیچر پیش کیا جائے گا، جس کے تحت ادارے فیس کے عوض صارفین کو خصوصی مواد تک رسائی دیں گے۔

مذکورہ فیچر کے تحت صارفین اپنی مرضی کے مواد کو سنگل کلک فیس کے تحت دیکھ اور پڑھ سکیں گے۔

ایلون مسک کے مطابق مذکورہ فیچر نشریاتی اداروں اور عام عوام کے لیے فائدہ مند ہے، کیوں کہ زیادہ تر لوگ نشریاتی اداروں کی ماہانہ سبسکرپشن فیس ادا کرنے کے قابل نہیں ہوتے، اس لیے ان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مواد کو فیس کے عوض پڑھ سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹوئٹر اب ایسے صارفین کو اپنی مرضی کے مواد کو پڑھنے اور دیکھنے کی سہولت فراہم کرے گا اور اس مقصد کے لیے صارفین کو صرف اپنی پسند کے مواد کی فیس ادا کرنی پڑے گی۔

اسی حوالے سے برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے بتایا کہ مذکورہ فیچر کے تحت ٹوئٹر نشریاتی اداروں سے کمائی کا 10 فیصد حصہ وصول کرے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ فیچر کے لیے ٹوئٹر نشریاتی اداروں سے ایک سال تک کوئی فیس وصول نہیں کرے گا، تاہم دوسرے سال اداروں کو کمائی کا 10 فیصد ٹوئٹر کو ادا کرنا پڑے گا۔

مذکورہ فیچر پر لوگ ملے جلے رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں، کیوں کہ بعض افراد کے مطابق اس سے ان صارفین کو فائدہ ملے گا جو نشریاتی اداروں کو سبسکرپشن کی مد میں ماہانہ بھاری فیس ادا کرتے ہیں اور اب مذکورہ فیچر کے تحت وہ اپنی مرضی کے مواد کو پڑھنے یا دیکھنے کی کم فیس ادا کریں گے۔

یہ اداروں پر منحصر ہوگا کہ وہ کس مواد کی صارفین سے کیا فیس وصول کرتے ہیں، تاہم اداروں کو ایک سال بعد کمائی کا 10 فیصد حصہ ٹوئٹر کو ادا کرنا پڑے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں