ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں اعلیٰ ترقی کرنے والی صنعتوں میں چوتھے صنعتی انقلاب سے میل کھانے والے طویل مدتی نمو کے حامل صنعت کے لیے مخصوص ایسے ایکشن پلانز کا فقدان ہے جن کا مقصد جدت، ٹیکنالوجی کو اپنانا اور ملازمین کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ’پاکستان سمیت مغربی و وسط ایشیائی ممالک میں صنعتوں کی ترقی میں صلاحیتوں کے فروغ کے ذریعے چوتھا صنعتی انقلاب برپا کرنے‘ کے عنوان سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی پیر کو شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ سنگاپور کی جانب سے تیارہ کردہ انڈسٹری ٹرانسفارمیشن میپس واضح طور پر اس بات پر غور کرتا ہے کہ کس طرح جدت اور ٹیکنالوجی ہر صنعت میں ملازمتوں اور مہارتوں کو تبدیل کرتے ہوئے ایک مفید حوالہ فراہم کر سکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سنگاپور کا انڈسٹری ٹرانسفارمیشن میپس اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنا سکتا ہے اور فرموں اور تربیتی اداروں کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی میں سہولت فراہم کر سکتا ہے جس کے بعد چوتھے صنعتی انقلاب کو اپنانے کے لیے صنعت کے لیے مخصوص ایکشن پلان وضع کیا جائے گا۔

یہ اسٹڈی ہنر کی طلب کے حوالے سے رجحانات کا اندازہ لگانے کے لیے تین ممالک آذربائیجان، پاکستان اور ازبکستان کے آن لائن جاب پورٹلز کے ڈیٹا کا تجزیہ پیش کرتا ہے، ہر ملک میں ایسی دو صنعتوں پر توجہ مرکوز کی گئی جو ترقی، روزگار اور چوتھے صنعتی انقلاب کے لیے اہم ہیں، پاکستان میں اس میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس مینوفیکچرنگ کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی-بزنس پروسیس آؤٹ سورسنگ کی صنعتیں شامل ہیں۔

پاکستان میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس مینوفیکچرنگ ویلیو چین جامع ہے اور اس میں کپاس کی پیداوار سے لے کر اسپننگ، فیبرک مینوفیکچرنگ، رنگنے اور گارمنٹس کی سلائی تک پروسیسنگ کے مختلف مراحل شامل ہیں، ان میں چوتھے صنعتی انقلاب کی ٹیکنالوجیز کے لیے مختلف مراحل میں قدر فراہم کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کا اندازہ ہے کہ موسمی اتار چڑھاؤ سے قطع نظر ٹیکسٹائل مصنوعات قومی برآمدات کا تقریباً 60 فیصد ہیں جس میں کپاس کی مصنوعات کا حصہ سب سے زیادہ ہے۔

خاص طور پر پنجاب ٹیکسٹائل اور گارمنٹس مینوفیکچرنگ صنعت کا ایک اہم مرکز ہے جہاں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے تقریباً 70 فیصد مینوفیکچررز صوبے میں مقیم ہیں جبکہ قومی اور صوبائی پالیسیاں پاکستان اور پنجاب کی مستقبل کی ترقی کے لیے صنعت کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں