نگراں حکومت پنجاب نے شرپسندوں کےخلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 16 مئ 2023
اجلاس کے دوران دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 32مقامات کی جیو فینسنگ کر کے ملزمان کو ٹریس کیا جارہا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
اجلاس کے دوران دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 32مقامات کی جیو فینسنگ کر کے ملزمان کو ٹریس کیا جارہا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

نگراں حکومت پنجاب نے آرمی تنصیبات اور املاک پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے فیصلے کی منظوری دے دی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کور کمانڈرز کانفرنس کے بعد جاری اعلامیے میں پاک فوج نے کہا تھا کہ فوجی تنصیبات اور نجی املاک کی توڑ پھوڑ میں ملوث ملزمان کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ سمیت پاکستان کے متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی ہوگی۔

کانفرنس میں عزم کیا گیا تھا کہ فوجی تنصیبات پر حملے کرنے والے مجرمان، توڑ پھوڑ کرنے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تحمل کا مزید کوئی مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔

دوسری جانب آج نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں 9 مئی کو ہوئے دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں آرمی تنصیبات اور املاک پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے فیصلے کی منظوری دی گئی۔

نگراں صوبائی حکومت نے مقدمات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی اصولی منظوری دی اور ان میں ملوث افراد کی گرفتاری جلد از جلد یقینی بنانے کا حکم دیا۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دہشت گردی کے واقعات کے اصل ذمہ داروں کی شناخت کے لیے تمام سیکیورٹی اداروں کے باہمی اشتراک کو یقینی بنایا جائے۔

اس ضمن میں نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے ملزموں، سہولت کاروں اور ماسٹر مائنڈز تک پہنچنے کے لیے مؤثر میکانزم وضع کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ تصاویر اور ویڈیوز میں چہروں کی شناخت کے لیے نادرا کے ڈیٹابیس سے مدد لی جارہی ہے

محسن نقوی نے ہدایت کی کہ گرفتار افراد پر الزامات کی تصدیق کے لیے فول پروف طریقہ کار اپنایا جائے اور پولیس حکام کسی بھی بے گناہ کی گرفتاری نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے پروفیشنل طریقے سے کام کریں اور تمام شرپسندوں کے خلاف قانونی کارروائی کو پیشہ ورانہ طریقے سے آگے بڑھایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پروفیشنل اور قانونی لحاظ سے مؤثر تفتیش مکمل ہونے کے بعد پراسیکیوشن اپنا کام بہتر طریقے سے کرے تاکہ کوئی بھی ذمہ دار بچ نہ پائے۔

اجلاس کے دوران دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 32 مقامات کی جیو فینسنگ کر کے ملزمان کو ٹریس کیا جارہا ہے۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، سی سی پی او لاہور، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری قانون، سیکریٹری پبلک پراسیکیوشن، کمشنر لاہور ڈویژن اور متعلقہ حکام نےشرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور آرپی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں