پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کے یو سی چیئرمین، وائس چیئرمین کی پکڑدھکڑ شروع کردی، حافظ نعیم الرحمٰن

اپ ڈیٹ 22 مئ 2023
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا — فوٹو: ڈان نیوز
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا — فوٹو: ڈان نیوز

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد یو سی چیئرمین اور وائس چیئرمین کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومتِ سندھ اور پیپلزپارٹی نے بدترین فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحریک انصاف کے کئی یو سی چیئرمین اور وائس چیئرمین کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے، ہم نے پہلے ہی اس خدشے کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سعید غنی نے چینیسر ٹاؤن میں یو سی 5 سے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کو گرفتار کروا دیا، پولیس ان کے ماتحت کام کرتی ہے اور الیکشن کمیشن بھی پیپلزپارٹی کی ’اے‘ ٹیم کے طور پر کام کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سب کے نتیجے میں پورا انتخابی عمل، قبضہ عمل بن چکا ہے جس کے تحت وہ وڈیرہ شاہی نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں، ان شا اللہ وہ اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر an میں ضمیر موجود ہے تو صورتحال کا نوٹس لیں، کیسے ممکن ہے کہ ایک یو سی چیئرمین کو حلف برداری کی تقریب سے حراست میں لے لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا یہی ٹریک ریکارڈ اور سرشت رہی ہے، 1970 میں انہوں نے ملک توڑ دیا لیکن مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا، انہوں نے 1977 میں بھی دھاندلی کی، سینیٹ میں انتخابات کو بار بار خریدا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو خرید رہے ہیں، جیلوں میں ڈال رہے ہیں، زدوکوب کر رہے ہیں، دھمکیاں دے رہے ہیں، اس طرح وہ اپنا میئر منتخب کروانا چاہتے ہیں، ان شا اللہ ان کا یہ خواب پورا نہیں ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اپنی مرضی کی حلقہ بندیوں کے باوجود جب پیپلزپارٹی کے نمبرز پورے نہ ہوئے تو انہوں نے الیکشن کمیشن کے ذریعے آر اوز سے نتائج تبدیل کروائے، یہ سب ہتھکنڈے الیکشن کمیشن میں بےنقاب ہوگئے لیکن الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کا لکھا ہوا فیصلہ سنایا، 6 یو سیز کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے لیکن پیپلزپارٹی 104 نشستیں جیتنے کا دعویٰ کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کی کئی نشستوں پر بھی قبضہ کرلیا لیکن الیکشن کمیش نے کوئی کارروائی نہیں کی، یہ مجرمانہ ذہنیت کے ساتھ کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اکثریت کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کر رہی ہے، پیپلزپارٹی کو عسکریت کی حمایت تو حاصل ہوسکتی ہے لیکن اکثریت کی نہیں، یہ ان لوگوں کی بھول ہوتی ہے جو ان سہاروں ہر چلتے ہیں، عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں اور یہ مان لیں کہ آپ کے نمبرز پورے نہیں ہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جماعت اسلامی کی حمایت کی ہے، ہم دونوں مل کر میئر کا الیکشن لڑیں گے، میئر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا کیونکہ ہمارے نمبرز زیادہ ہیں، ان نمبرز کو کم کرنے کے لیے لوگوں کو خریدا جارہا ہے، الیکشن کمیشن اپنی ساکھ بحال کرنا چاہتا ہے تو ان چیزوں پر ایکشن لے۔

انہوں نے کہا کہ میئر کے انتخاب کے عمل کو ملتوی کیا جائے، ہم نے اس حوالے سے خط لکھا ہوا ہے، پی ٹی آئی نے بھی درخواست دائر کی ہے لیکن میں حیران ہوں کہ سندھ ہائی کورٹ نے اسے سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا، 2009 سے 2015 تک بلدیاتی الیکشن نہ کروانے والی پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے کہ میئر کے انتخاب کا عمل جلدی کروایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں