بھارت کی ریاست مدھیا پردیش کے نیشنل پارک میں نایاب چیتے کے دو بچے ہلاک ہوگئے جبکہ تیسرے کی حالت تشویش ناک ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 23 مئی کو بھارت کے نیشنل پارک میں مزید ایک اور نسل کا بچہ ہلاک ہوگیا تھا۔

نایاب نسل کے چیتے کے بچے بھارت میں 70 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار پیدا ہوئے تھے۔

گزشتہ سال جنوبی افریقا کے ملک نمیبیا سے بھارت منتقل ہونے والی نایاب نسل کی مادہ چیتا نے مارچ میں 3 بچوں کو جنم دیا تھا۔

نیشنل پارک کے حکام کا کہنا تھا کہ جنم دینے کےبعد ماں اورتین بچوں کو حکام کی نگرانی میں رکھا گیا تھا۔

فوٹو: انڈیا ٹوڈے
فوٹو: انڈیا ٹوڈے

انہوں نے کہا کہ پارک میں درجہ حرارت تقریباً 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا اور بچے ’معمول کی حالت‘ میں نہیں لگ رہے تھے۔

بچے کمزور، کم وزن اور پانی کی کمی کے شکار تھے، پارک حکام نے بتایا کہ حکام کی جانب سے بچوں کو بچانے کے اقدامات کرنے کے باوجود 25 مئی کو 2 بچوں کی موت ہوگئی جبکہ تیسرے بچے کی حالت تشویش ناک ہے اور زیر علاج ہے۔

1952 میں بھارتی حکومت نے باضابطہ طور پر چیتا کو معدوم قراردیا تھا، گزشتہ سال معدوم ہونے والے جانوروں کو واپس لانے کی کوششیں کی گئی تھیں۔

ملک میں چیتا کے دوبارہ متعارف ہونے سے جوش و خروش پیدا ہوا اور جنگلی حیات کے ماہرین نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا تھا لیکن کچھ ماہرین نے ممکنہ خطرات سے متعلق خبردار بھی کیا تھا۔

ستمبر 2022 میں 8 چیتوں کو نمیبیا سے بھارت منتقل کیا گیا تھا جبکہ فروری 2023 میں جنوبی افریقا سے 12 چیتے بھارت لائے گئے تھے۔

ان میں سے 3 چیتے گزشتہ دو ماہ میں مر چکے ہیں، حال ہی میں مزید 3 بچوں کی موت کے بعد یہ تعداد 6 ہوگئی ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں بھارتی سپریم کورٹ نے جانوروں کی اموات پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور وفاقی حکومت سے کہا تھا کہ وہ چیتوں کو کسی متبادل جگہ پر منتقل کرنے پر غور کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں