بھارتی پولیس نے اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا اور ساکشی ملیک سمیت متعدد سرکردہ پہلوانوں کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد گرفتاری کا مطالبہ کرنے پر پولیس نے حراست میں لے لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق کئی خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات پر پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلے جنوری میں احتجاج کیا تھا، تاہم وہ ایک بار پھر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ سے وزارت کھیل کی طرف سے تمام انتظامی اختیارات چھین لیے جانے کے بعد احتجاج ختم کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے 23 اپریل کو اپنا احتجاج دوبارہ شروع کیا اور تب سے وہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے قریب ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جس کا اتوار کو وزیراعظم نریندر مودی نے افتتاح کیا تھا۔

دہلی پولیس کے سینئر افسر دیپیندر پاٹھک نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ کھلاڑیوں نے رکاوٹیں توڑ دیں اور پولیس کی ہدایات پر عمل نہیں کیا۔

2016 کے ریو اولمپکس میں خواتین کے 58 کلوگرام فری اسٹائل کا تمغہ جیتنے والی ساکشی ملک نے تصاویر اور ویڈیو پر مبنی ٹوئٹ شیئر کی جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کی جانب سے ریسلرز کو گھسیٹ کر لے جایا جا رہا ہے۔

ساکشی ملک نے کہا کہ ہمارے چیمپیئنز کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے، دنیا ہمیں دیکھ رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں