بھارتی کرکٹ بورڈ کی بدستور ’ہائبرڈ ماڈل‘ کی مخالفت، فیصلہ اے سی سی کے اجلاس میں ہوگا، رپورٹس

اپ ڈیٹ 29 مئ 2023
اے سی سی کے ایک رکن نے بتایا کہ حتمی فیصلہ صرف ایشین کرکٹ کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا جائے گا— فوٹو: ٹوئٹر / نجم سیٹھی، جے شاہ
اے سی سی کے ایک رکن نے بتایا کہ حتمی فیصلہ صرف ایشین کرکٹ کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا جائے گا— فوٹو: ٹوئٹر / نجم سیٹھی، جے شاہ

بھارتی کرکٹ بورڈ، ایشیا کپ کی میزبانی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کے تجویز کردہ ’ہائبرڈ ماڈل‘ کی حمایت نہیں کرے گا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ میں پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے حوالے سے بتایا گیا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ جو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے چیئرمین بھی ہیں، نے احمد آباد میں غیر رسمی اجلاس میں بھارتی بورڈ کے مؤقف کو دہرایا۔

اگر ہائبرڈ ماڈل پر عملدرآمد ہوتا ہے تو ایشیا کپ کے گروپ اسٹیج کے میچز پاکستان میں منعقد ہوں گے جس میں بھارت شریک نہیں ہوگا، اس کے بعد ٹورنامنٹ نیوٹرل ملک میں منتقل ہو جائے گا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ اور جے شاہ کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی تجویز سے اتفاق نہیں ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ پورا ٹورنامنٹ کسی نیوٹرل مقام ترجیحی طور پر سری لنکا منتقل کیا جائے، تاہم اس کا حتمی فیصلہ اے سی سی کی طاقتور ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔

اے سی سی کے ایک رکن نے بتایا کہ حتمی فیصلہ صرف ایشین کرکٹ کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا جائے گا جسے جے شاہ کو طلب کرنا پڑے گا۔

سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان پہلے ہی پاکستان کرکٹ بورڈ کو بتا چکے ہیں کہ انہیں پاکستان میں اپنے میچز کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن بھارت ہائبرڈ ماڈل کی حمایت نہیں کر رہا۔

اے سی سی کے ایگزیکٹو بورڈ میں پانچ ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک (بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان) شامل ہیں، تین ممالک کو ایک روزہ انٹرنیشنل اور ٹی 20 انٹرنیشنل کا اسٹیٹس حاصل ہے جبکہ 17 ممالک صرف ٹی 20 میچز کھیل سکتے ہیں۔

کیا ہائبرڈ ماڈل کے معاملے پر ووٹنگ کی جائے گی؟

اے سی سی رکن نے خیال ظاہر کیا کہ ہائبرڈ ماڈل پر ووٹنگ نہیں کروا سکتے، میرا مطلب ہے کہ اگر 6 ممالک ایک ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں تو دیگر 19 جو ٹورنامنٹ نہیں کھیلیں گے ان کی حیثیت کا کیا ہوگی؟ وہ کن بنیادوں پر ووٹنگ میں حصہ لیں گے؟

نجم سیٹھی نے اے سی سی کو بتایا ہے کہ ایشیا کپ 2 ممالک میں کرانے کا مطلب براڈکاسٹرز کے لیے دوگنا مائلیج ہے لیکن بی سی سی آئی کو لگتا ہے کہ یہ لاجسٹک ایک ڈراؤنا خواب ہوگا کیونکہ متحدہ عرب امارات غیر جانبدار مقام نہیں ہو سکتا۔

خیال رہے کہ پی سی بی رواں برس ستمبر میں 8 ملکی ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا مگر بھارت نے شرکت سے انکار کردیا ہے جس کے بعد چند میچز ’ہائبرڈ‘ ماڈل کے تحت منعقد کروانے کی پیشکش کی گئی ہے۔

پاکستان نے تنبیہ کردی ہے کہ اگر بھارت، ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان آنے سے انکار کرے تو بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کریں گے، بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ کرکٹ رواں برس اکتوبر اور نومبر میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں