بجلی ایک روپیہ 25 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 11 جولائ 2023
حکومت اور ریگولیٹر نے قومی بنیادی ٹیرف میں 5 سے 8 روپے فی یونٹ اضافے کے لیے سماعت کا عمل بھی مکمل کر لیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
حکومت اور ریگولیٹر نے قومی بنیادی ٹیرف میں 5 سے 8 روپے فی یونٹ اضافے کے لیے سماعت کا عمل بھی مکمل کر لیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے نرخوں میں ایک روپیہ 25 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے سابق واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز ) کے لیے تقریباً 46 ارب 54 کروڑ روپے اضافی ریونیو فراہم کرنے کے لیے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔

نرخوں میں اضافہ جنوری-مارچ 2023 کی سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کی مد میں کیا گیا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ کپیسٹی چارجز میں تبدیلی، متغیر آپریشن اور مینٹی نینس، اضافی سیلز پر اضافی وصولی، سسٹم چارجز کے استعمال، مارکیٹ آپریٹر فیس، ایف سی اے کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پر اثرات اور مالی سال 23-2022 کی تیسری سہ ماہی کے لیے ہونے والے نقصانات کی وجہ سے 46 ارب 53 کروڑ روپے کی مثبت ایڈجسٹمنٹ کی گئی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق یہ اضافی رقم تمام صارفین سے تین ماہ جولائی، اگست اور ستمبر کے درمیان ایک روپیہ 25 پیسے فی یونٹ کے حساب سے وصول کی جائے گی، یہ اضافہ ان رہائشی صارفین سے بھی وصول کیا جائے گا جو 100 یونٹ تک بھی بجلی استعمال کرتے ہیں۔

جنوری ۔ مارچ کی سہ ماہی کے لیے صارفین پر یہ 46 ارب 54 کروڑ روپے کا مالی بوجھ بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 91 پیسے اضافے کے باوجود ہے جو جولائی 2022 سے لاگو ہوا جس میں 30 جون 2023 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران تقریباً 890 ارب روپے کے محصولات کا اثر شامل ہے۔

اس کے علاوہ حکومت نے رواں سال مارچ میں بجلی کی کھپت پر آئی ایم ایف شرائط کے تحت 335 ارب روپے کے فنانسنگ پلان کے تحت 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کیا تھا جو رواں مالی سال (24-2023) کے لیے 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ سرچارج کی شرح پر برقرار رہے گا، جو ہر ماہ 1 سے 2 روپے فی یونٹ کے درمیان معمول کے مطابق فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کے علاوہ ہے۔

نیپرا نے رواں سال مارچ میں فی یونٹ فیول کاسٹ کی مد میں گزشتہ سال اگست سے سیلاب کی وجہ سے 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ تک بقایا جات کی وصولی کی بھی اجازت دی، حکومت نے اس فیول ایڈجسٹمنٹ کو جون اور جولائی 2022 میں کرنا تھا تاہم وزیر اعظم شہباز شریف نے اس وقت بیس ٹیرف میں 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافے کے اطلاق کے باعث اسے مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مارچ 2023 میں حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت تمام برآمدی صنعتوں کے لیے 19 روپے 99 پیسے فی یونٹ کا خصوصی مقررہ ٹیرف بھی واپس لے لیا تھا اور نجی زرعی صارفین کو ان کے موجودہ بنیادی ٹیرف 16 روپے 60 پیسے فی یونٹ فراہم کردہ 3 روپے 60 پیسے فی یونٹ کا خصوصی ریلیف بھی منقطع کر دیا تھا، برآمد کنندگان اور کسانوں کے لیے یہ دونوں سہولیات یکم مارچ 2023 سے ختم کر دی گئیں۔

اس کے علاوہ حکومت اور ریگولیٹر نے قومی بنیادی ٹیرف میں 5 سے 8 روپے فی یونٹ اضافے کے لیے سماعت کا عمل بھی مکمل کر لیا ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی کسی بھی وقت باضابطہ نوٹی فکیشن کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں