ٹیسٹ رینکنگ: بابر اعظم اور ٹریوس ہیڈ کے درمیان عالمی نمبر1 بلے باز بننے کا مقابلہ

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2023
ٹریوس ہیڈ کو عالمی نمبر ایک بلے باز بننے کے لیے 10 جبکہ بابر اعظم کو 22 پوائنٹس درکار ہیں — فائل فوٹوز: اے ایف پی/ آئی سی سی
ٹریوس ہیڈ کو عالمی نمبر ایک بلے باز بننے کے لیے 10 جبکہ بابر اعظم کو 22 پوائنٹس درکار ہیں — فائل فوٹوز: اے ایف پی/ آئی سی سی

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ کے بعد بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور آسٹریلین بلے باز ٹریوس ہیڈ کیریئر کی بہترین دوسری پوزیشن حاصل کر کے عالمی نمبر ایک بننے کے قریب پہنچ گئے ہیں جبکہ بابر اعظم بھی تین درجہ ترقی کے بعد تیسرے نمبر پر براجمان ہو گئے ہیں۔

ہیڈنگلے لیڈز میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بڑے نام کچھ خاص کھیل پیش نہ کر سکے جس کا خمیازہ انہیں اپنے بیٹنگ رینکنگ میں تنزلی کی صورت میں بھگتنا پڑا، لیکن اسی میچ میں 120 سے زائد رنز بنانے والے ٹریوس ہیڈ عمدہ بیٹنگ کی بدولت عالمی نمبر ایک بننے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

ہیڈنگلے میں ٹریوس ہیڈ نے باؤلرز کے لیے سازگار وکٹ پر پہلی اننگز 39 اور دوسری اننگز 77 رنز کی کھیلی جس کی بدولت وہ دو درجہ ترقی کرتے ہوئے کیریئر میں پہلی مرتبہ ٹیسٹ رینکنگ میں دوسرے نمبر پر براجمان ہو گئے ہیں اور انہیں کین ولیمسن سے پہلی پوزیشن چھیننے کے لیے محض 10 پوائنٹس درکار ہیں۔

ٹریوس ہیڈ کی مستقل مزاجی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ان کی تیسرے ایشز ٹیسٹ میں لگاتار تیسری ففٹی تھی، جبکہ وہ اس سے قبل بھارت کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں سنچری بھی بنا چکے ہیں۔

ایشز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے جو روٹ کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ اور مارنس لبوشین بھی کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور اس کے نتیجے میں اسمتھ اور لبوشین دو درجہ تنزلی کے بعد بالترتیب چوتھے اور پانچویں جبکہ روٹ ایک درجہ کمی کے بعد چھٹے نمبر پر آگئے ہیں۔

انگلش اور آسٹریلین بلے بازوں کی اس تنزلی کا فائدہ پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو ہوا اور وہ بغیر کوئی میچ کھیلے تین درجہ بہتری کے بعد تیسرے نمبر پر آگئے ہیں، ٹریوس ہیڈ کے ساتھ بابر کے پاس بھی عالمی نمبر ایک بننے کا نادر موقع ہے اور سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ایک بڑی اننگز انہیں عالمی نمبر ایک کے منصب پر پہنچا سکتی ہے۔

ان بلے بازوں کے علاوہ ہیڈنگلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 75 رنز کی فتح گر باری کھیلنے والے ہیری بروک بھی ایک درجہ ترقی کے بعد 12ویں نمبر پر آگئے ہیں، جبکہ پہلی اننگز میں 80 رنز بنانے والے انگلش کپتان بین اسٹوکس بھی پانچ درجہ چھلانگ لگاتے ہوئے 18ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

اسی طرح 2019 کے بعد پہلی بار آسٹریلین ٹیسٹ ٹیم کا حصہ بننے والے مچل مارش کو بھی سنچری سے واپسی یادگار بنانے کے ساتھ ساتھ رینکنگ میں بہتری کا انعام بھی ملا اور وہ بلے بازوں کی درجہ بندی میں 89ویں نمبر پر آگئے ہیں۔

باؤلرز کی رینکنگ میں مچل اسٹارک اور اسٹورٹ براڈ کے ساتھ ساتھ ہیڈنگلے ٹیسٹ کے مین آف دی میچ مارک وُڈ کی رینکنگ میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔

انگلینڈ کے اسٹورٹ براڈ نے میچ میں پانچ وکٹیں لیں اور اس طرح وہ چار درجہ ترقی کر کے چھٹے نمبر پر آگئے ہیں جبکہ ہیڈنگلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پانچ وکٹوں سمیت میچ میں 7 وکٹیں لے کر اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچانے والے آسٹریلیا کے مچل اسٹارک بھی تین درجہ بہتری کے بعد 11ویں نمبر آگئے ہیں۔

مارک وُڈ نے تیسرے ایشز ٹیسٹ میں عمدہ باؤلنگ پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے نام کیا اور ساتھ ساتھ وہ 9 درجہ ترقی کرتے ہوئے باؤلرز کی رینکنگ میں 26ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

انگلینڈ کے اولی رابنسن دو درجہ تنزلی کے بعد چھٹے نمبر پر چلے گئے اور اس کے نتیجے میں شاہین شاہ آفریدی ایک درجہ بہتری کے بعد پانچویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

باؤلرز کی عالمی درجہ بندی میں ابتدائی چار پوزیشنز میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی جہاں روی چندرن ایشون پہلے، پیٹ کمنز دوسرے، کگیسو ربادا تیسرے اور جیمز اینڈرسن چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں