میتھیوز اور ڈی سلوا کی گال ٹیسٹ میں عمدہ بیٹنگ، سری لنکا کے 6 وکٹوں پر 242 رنز

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2023
اینجلو میتھیوز اور دھننجیا ڈی سلوا نے پانچویں وکٹ کے لیے 131 رنز کی شراکت قائم کی — فوٹو: اے ایف پی
اینجلو میتھیوز اور دھننجیا ڈی سلوا نے پانچویں وکٹ کے لیے 131 رنز کی شراکت قائم کی — فوٹو: اے ایف پی
شاہین شاہ آفریدی نے تین وکٹیں اپنے نام کیں — فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر
شاہین شاہ آفریدی نے تین وکٹیں اپنے نام کیں — فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر

سری لنکا نے اینجلو میتھیوز اور دھننجیا ڈی سلوا کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 242 رنز بنا لیے ہیں۔

گال میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، سری لنکن کپتان دمتھ کرونارتنے نے ٹاس جیتا اور بابر اعظم کو فیلڈنگ کی دعوت دی۔

سری لنکا نے اننگز کا آغاز کیا تو شاہین شاہ آفریدی نے اپنے دوسرے ہی اوور میں نشان مدھشکا چار رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے اور اس کامیابی کے ساتھ ہی شاہین نے ٹیسٹ کرکٹ میں 100 وکٹوں کا سنگ میل بھی عبور کر لیا۔

کپتان دمتھ کرونارتنے اور کوشل مینڈس نے اسکور کو 22 تک پہنچایا ہی تھا کہ شاہین نے ایک اور شکار کرتے ہوئے مینڈس کی 12 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا جبکہ 53 کے مجموعی اسکور پر کرونارتنے بھی 29 رنز بنا کر چلتے بنے۔

ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ نسیم شاہ نے بھی ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے تجربہ کار دنیش چندیمل کو کپتان بابر اعظم کی مدد سے قابو کر لیا۔

پہلے ہی سیشن میں 54 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد سری لنکن ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی اور اس مرحلے پر میدان میں میتھیوز کا ساتھ دینے دھننجیا ڈی سلوا آئے۔

دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ناصرف کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی بلکہ اگلے سیشن میں بھی جم کر کھیلتے ہوئے پاکستان کو وکٹ لینے سے باز رکھا۔

دونوں کھلاڑیوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 131 رنز جوڑے لیکن چائے کے وقفے سے چند لمحے قبل میتھیوز 64 رنز بنانے کے بعد ابرار احمد کو وکٹ دے بیٹھے۔

دوسرے اینڈ سے ڈی سلوا نے بھی بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور نئے بلے باز سدیرا سماراوکراما کے ساتھ مل کر اسکور کو 226 تک پہنچا دیا، لیکن اس مرحلے پر میچ میں پھر بارش نے مداخلت کردی جس کے باعث میچ کو روکنا پڑا گیا۔

میچ بارش کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو دونوں کھلاڑیوں نے اپنی ساجھے داری کو مزید بڑھاتے ہوئے اسکور کو 242 تک پہنچا لیکن 57 رنز کی یہ شراکت اس وقت اختتام کو پہنچی جب سماراوکراما 36 رنز بنانے کے بعد آغا سلمان کی وکٹ بن گئے۔

چھٹی وکٹ گرنے کے ساتھ ہی امپائرز نے پہلے دن کے کھیل کے اختتام کا اعلان کردیا اور 65.4 اوورز کے کھیل میں سری لنکا نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 242 رنز بنائے، دھننجیا ڈی سلوا 94 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 3 جبکہ نسیم شاہ، ابرار اور آغا سلمان نے ایک، ایک وکٹ اپنے نام کی۔

شاہین شاہ آفریدی کی 100وکٹیں

شاہین نے اوپنر اوپنر نشان مدھشکا کو 4 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ کیا، اس وکٹ کے ساتھ شاہین آفریدی نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 100 وکٹیں مکمل کر لیں۔

وہ ایک سال سے یہ سنگ میل عبور کرنے کے منتظر تھے کیونکہ گزشتہ سال گال ٹیسٹ سے قبل وہ اسی گراؤنڈ پر انجری کا شکار ہوگئے تھے اور اسی وجہ سے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں بھی شرکت نہیں کر سکے تھے۔

سری لنکا کے دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کوشل مینڈس تھے، وہ بھی 12 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بنے۔

23 سالہ شاہین شاہ آفریدی نے 2018 میں اپنے عالمی کرکٹ ڈیبیو کے بعد سے وائٹ بال کرکٹ میں 134 وکٹیں حاصل کیں، وہ بابر اعظم کی زیر قیادت ٹیم کے لیے اسٹار باؤلر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے۔

فاسٹ باؤلر نے ہمبنٹوٹا میں پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی پر بہت خوش ہوں کیونکہ میری واپسی اسی ملک میں ہو رہی ہے جس میں مجھے انجری ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ ریڈ بال کرکٹ سے لطف اندوز ہوا ہوں اور اب میں ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 100 وکٹوں سے صرف ایک وکٹ کی دوری پر ہوں جو یقیناً میرے لیے بہت اہم بات ہے۔

سنگ میل عبور کرنے پر سابق کپتان وسیم اکرم نے شاہین شاہ آفریدی کو مبارکباد دی اور اسے مستقبل میں مزید ملنے والے اعزازات میں سے ایک قرار دیا۔

اس سے قبل پاکستان نے سری لنکا کرکٹ پریذیڈنٹ الیون کے خلاف دو روزہ وارم اپ میچ کھیلا جو ڈرا ہو گیا تھا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ 24 سے 28 جولائی تک کولمبو میں کھیلا جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے۔

گال ٹیسٹ کے لیے پاکستان کی فائنل الیون میں کپتان بابر اعظم، عبداللہ شفیق، امام الحق، سعود شکیل، شان مسعود، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، نسیم شاہ، نعمان علی، ابرار احمد، شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں