ایمرجنگ ایشیا کپ فائنل: بھارت کو شکست دے کر پاکستان ٹائٹل کے دفاع میں کامیاب

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2023
پاکستان اے نے بھارت اے کو شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا— فوٹو: پی سی بی
پاکستان اے نے بھارت اے کو شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا— فوٹو: پی سی بی
مبصر خان اور طیب طاہر نے چھٹی وکٹ کے لیے 126 رنز کی شراکت قائم کی — فوٹو: پی سی بی
مبصر خان اور طیب طاہر نے چھٹی وکٹ کے لیے 126 رنز کی شراکت قائم کی — فوٹو: پی سی بی

پاکستان اے نے طیب طاہر اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت ایرجنگ ایشیا کپ کے فائنل میں بھارت کو شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میچ میں بھارت اے ٹیم کے کپتان یش دھول نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا اور ان کا یہ فیصلہ بالکل غلط ثابت ہوا۔

پاکستانی اوپنرز صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان نے ابتدائی اوورز میں دائرے کے اندر فیلڈ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور 17 اوورز میں 121 رنز کی ساجھے داری بنا دی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب صائم 51 گیندوں پر 7 چوکوں اور دو چھکوں سے مزین 59 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

صاحبزادہ فرحان نے 62 گیندوں پر چار چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 65 رنز کی باری کھیلی لیکن قومی ٹیم کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب 183 کے مجموعے پر عمیر بن یوسف کے آؤٹ ہونے کے بعد قاسم اکرم اور کپتان محمد حارث بھی یکے بعد دیگرے پویلین لوٹ گئے اور پاکستان اے ٹیم 187 رنز پر 5 وکٹوں سے محروم ہو گئی۔

اس مرحلے پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید جلد ہی قومی ٹیم کی بساط لپٹ جائے گی لیکن طیب طاہر بھارتی باؤلرز کی راہ میں حائل ہوگئے اور آتے ہی وکٹ پر جارحانہ انداز سے جوابی وار شروع کردیے۔

انہوں نے نوجوان مبصر خان کے ساتھ چھٹی وکٹ کے لیے 126 رنز کی شاندار ساجھے داری بنانے کے ساتھ ساتھ عمدہ سنچری بھی اسکور کی، وہ 71 گیندوں پر 12 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 108 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

اختتامی اوورز میں محمد وسیم جونیئر نے کچھ جارحانہ ہاتھ دکھائے جس کی بدولت پاکستان اے ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 352 رنز کا مجموعی اسکور بورڈ پر سجانے میں کامیاب رہی۔

بھارت اے کی جانب سے ریان پراگ اور راج وردھن ہنگارگیکر دو، دو وکٹوں کے ساتھ کامیاب ترین باؤلر رہے۔

ہدف کے تعاقب میں بھارتیہ اوپنرز نے بھی پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور پہلی وکٹ کے لیے 64 رنز جوڑے لیکن سائی سدھرشن 29 رنز بنانے کے بعد ارشد اقبال کو وکٹ دے بیٹھے۔

ابھیشک شرما اور نیکن جوس نے اسکور کو 11 تک پہنچایا ہی تھا کہ نیکن کی 11 رنز کی اننگز محمد وسیم جونیئر کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

اس مرحلے پر ابھیشک کا ساتھ دینے کپتان یش دھول آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 52 رنز جوڑے لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت پاکستان کے لیے مزید مشکلات پیدا کرتی، سفیان مقیم نے 61 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے والے ابھیشک کو چلتا کردیا۔

اسکور 157 تک پہنچا ہی تھا کہ نیشانت سندھو بھی 10 رنز بنا کر چلتے بنے لیکن بھارتی اے ٹیم کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب کپتان یش دھول بھی صرف 39 رنز بنانے کے بعد سفیان کو وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد مہران ممتاز نے دو کاری وار کرتے ہوئے وکٹ کیپر دھروو جوویل اور ریان پراگ کا کام تمام کردیا جبکہ سفیان مقیم نے ہرشت رانا کو چلتا کر کے پاکستان کو آٹھویں کامیابی دلائی۔

راج وردھن کا بھی وکٹ پر قیام مخٹصر رہا اور ارشد اقبال نے 11 رنز بنانے والے بلے باز کو بولڈ کر کے پاکستان کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا۔

پاکستانی کو بھارتی ٹیم کی بساط لپیٹنے میں اس کے بعد زیادہ دیر نہ لگی اور پوری بھارتی اے ٹیم 224 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

پاکستان اے نے میچ میں 128 رنز سے فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ایمرجنگ ایشیا کے ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع بھی کر لیا۔

پاکستان کی جانب سے سفیان مقیم سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ محمد وسیم جونیئر، ارشد اقبال اور مہران ممتاز نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

طیب طاہر کو ان کی عمدہ سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں