سویڈش حکومت مسلم دنیا کے خلاف جنگ کیلئے میدان میں اتر گئی ہے، آیت اللہ خامنہ ای

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2023
آیت اللہ خامنہ ای نے سویڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کو اسلامی ممالک کے حوالے کریں — فائل فوٹو: رائٹرز
آیت اللہ خامنہ ای نے سویڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کو اسلامی ممالک کے حوالے کریں — فائل فوٹو: رائٹرز

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ قرآن کی بے حرمتی کرتے ہیں انہیں سخت ترین سزا کا سامنا کرنا چاہیے اور سویڈن ذمہ داروں کی حمایت کرکے مسلم دنیا کے خلاف جنگ کے لیے میدان میں نکلا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق سویڈن کی جانب سے آزادی اظہار کے تحفظ کے قوانین کے تحت قرآن پاک کو جلانے کی اجازت دیے جانے کے بعد ایران اور عراق بھر میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں اور عراق میں مظاہرین نے جمعرات کو بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کو آگ لگا دی تھی۔

سویڈن جانے والے ایک عراقی تارک وطن نے گزشتہ ماہ اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر قرآن پاک کو جلایا تھا اور عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ سویڈن میں مظاہرین نے جمعرات کو اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے باہر ایک کتاب کو لات مار کر اس کی بے حرمتی کی لیکن اپنی دھمکی کے برعکس اس شخص نے قرآن کو نذر آتش نہیں کیا۔

سویڈش حکام نے ان کارروائیوں کی مذمت کی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ ان واقعات کو نہیں روک سکتے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے سویڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کو اسلامی ممالک کے حوالے کریں۔

سرکاری میڈیا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ تمام اسلامی اسکالرز متفق ہیں کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے والے سخت ترین سزا کے مستحق ہیں، لہٰذا سویڈش حکومت کا فرض ہے کہ وہ مجرم کو اسلامی ممالک کے عدالتی نظام کے حوالے کرے۔

اس تمام صورتحال کے بعد ایران نے نئے سویڈش سفیر کی تعیناتی کو مؤخر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سویڈن کے نئے سفیر کو قبول نہیں کرے گا۔

ایرانی سپریم لیڈر نے بعد میں ٹوئٹ کیا کہ سویڈن کی حکومت کو معلوم ہونا چاہیے کہ قرآن پاک کو نذر آتش کرنے والے مجرم کی حمایت کر کے وہ مسلم دنیا کے خلاف جنگ کے لیے میدان میں اتر گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سویڈش حکومت کے اس عمل نے تمام مسلم ممالک اور ان کی بہت سی حکومتوں میں ان کے خلاف نفرت اور دشمنی کے جذبات بھڑکا دیے ہیں۔

اس حوالے سے سویڈش حکومت کے نمائندے سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن وہ تبصرے کے لیے دستیاب نہ تھے۔

واضح رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف جمعے کو مظاہرین ایران کے دارالحکومت تہران میں بھی جمع ہوئے تھے جہاں انہوں نے امریکا، برطانیہ، اسرائیل اور سویڈن کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ چند مشتعل مظاہرین نے سویڈن کا جھنڈا بھی نذر آتش کردیا تھا۔

ایران نے جمعے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ سویڈن کے نئے سفیر کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دے گا۔

ادھر کوپن ہیگن واقعے کے بعد ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ہفتے کو بیان میں کہا کہ ڈنمارک کی حکومت قرآن پاک اور اسلامی مقدسات کی توہین روکنے کے ساتھ ساتھ توہین کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی اور سزا دینے کی ذمہ دار ہے، عالم اسلام ڈنمارک کی حکومت کے عملی اقدامات کا منتظر ہے۔

بلاول کا قرآن کی بے حرمتی پر اظہار تشویش

دوسری جانب وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ترک ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے قرآن پاک کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے یورپ کے متعدد شہروں میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ترکیہ اور دیگر اسلامی ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم کا اظہار بھی کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں