ماضی کی مقبول اداکارہ و میزبان سعدیہ امام نے بتایا ہے کہ ان کی رخصتی سے محض 12 دن قبل ان کی والدہ انتقال کر گئی تھیں اور انہوں نے ان کے ہاتھوں میں زندگی کی آخری سانسیں لیں۔

سعدیہ امام حال ہی میں ندا یاسر کے مارننگ شو میں شریک ہوئیں، جہاں وہ والدہ کی موت پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ والدہ نے انتقال سے کافی عرصہ قبل ہی کہنا شروع کردیا تھا کہ وہ ان کی رخصتی نہیں دیکھ سکیں گی۔

ان کے مطابق وہ اور ان کے خاندان کے دوسرے افراد سمیت سسرال والے ان کی والدہ کو کہتے تھے کہ سعدیہ امام انہیں اتنی پیاری ہیں کہ ان کی رخصتی بھی نہیں دیکھ سکیں گی۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ان کا نکاح ہوا تو ان کی والدہ ہر بار یہی بات کرتیں کہ وہ ان کی رخصتی نہیں دیکھ سکیں گی۔

سعدیہ امام نے والدہ کی زندگی کے آخری ایام کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اس دن وہ اپنا مارننگ شو ختم کرکے گھر دیر سے پہنچیں تو والدہ ان کے انتظار میں تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ عصر اور مغرب کے درمیان شاپنگ کرتے ہوئے گھر پہنچیں تو ان کی والدہ نے ان کے لیے گرم روٹی بنائی اور انہیں کہا کہ کھانا کھالو۔

اداکارہ کے مطابق اس وقت وہ اور ان کے والد بھی وہاں موجود تھے، اسی دوران ان کی والدہ نے انہیں سینے میں درد ہونے کی شکایت کی اور وہ جلدی میں واش روم چلی گئیں۔

سعدیہ امام کا کہنا تھا کہ واش روم سے واپس آنے کے بعد والدہ ان کے ہاتھوں میں بچوں کی طرح سو گئیں اور انہوں نے کلمہ پڑھنے سمیت دیگر قرآنی آیات بھی پڑھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ نے ان کے والد کو بلاکر کہا کہ بیٹی کی رخصتی دھوم دھام سے کرنی ہے، جیسے انہوں نے سوچا تھا۔

سعدیہ امام نے روتے ہوئے بتایا کہ اس کے بعد ان کی والدہ کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں اور والد نے آکر ان کی آنکھیں بند کیں۔

اداکارہ کے مطابق اس وقت انہوں نے اپنی تمام بہنوں اور بھائیوں کو فون کالز کیں لیکن کسی نے ان کی کال نہیں اٹھائی اور بعد ازاں وہ اور والد اپنی والدہ کی میت کو ہسپتال لے گئے، جہاں سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوایا گیا۔

سعدیہ امام کے مطابق والدہ کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر بھی انہوں نے دستخط کیے، کیوں کہ اس وقت ان کے والد ٹوٹ اور بکھر چکے تھے، ان سے 40 سال کا ساتھی الگ ہوگیا تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ والدہ کے انتقال کے تین سال بعد ان کے والد کو جگر کا کینسر ہوا، کیوں کہ والد ان کی والدہ کو یاد کر کر کے بیمار ہوگئے تھے اور وہ اپنی باتوں کا کسی کے ساتھ اظہار نہیں کر پاتے تھے۔

اداکارہ نے آبدیدہ ہوتے ہوئے بتایا کہ انہیں شروع میں لگا کہ صرف انہیں والدہ کا دکھ ہے لیکن بعد میں انہیں احساس ہوا کہ سب سے بڑا دکھ ان کے والد کو تھا جو بیوی کی یاد میں بیمار ہوگئے۔

خیال رہے کہ سعدیہ امام نے 2012 میں پاکستانی نژاد جرمنی کے صنعت کار عدنان حیدر سے شادی کی تھی اور اب انہیں ایک بیٹی بھی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں