اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جسٹس عامر فاروق کے خلاف ’بدنیتی پر مبنی سوشل میڈیا مہم‘ کی مذمت

اپ ڈیٹ 28 اگست 2023
بار کی جانب سے جاری بیان میں کسی کا نام لے کر اسے اس مہم کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا— اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
بار کی جانب سے جاری بیان میں کسی کا نام لے کر اسے اس مہم کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا— اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری بدنیتی پر مبنی مہم کی مذمت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نوید ملک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بار نے جسٹس عامر فاروق کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری بدنیتی پر مبنی مہم کی شدید مذمت کی ہے، تاہم بار کے اس بیان میں کسی کا نام لے کر اسے اس مہم کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا۔

’پی پی آئی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزارت قانون نے اس مہم کا ذمہ دار پی ٹی آئی کو ٹھہرایا ہے۔

توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے سزا کے فیصلے کے خلاف عمران خان کی اپیل کی سماعت کرنے والے جسٹس عامر فاروق پر حال ہی میں عمران خان نے الزام عائد کیا کہ وہ انہیں عام انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے قید رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس عامر فاروق مذکورہ کیس میں حتمی دلائل سننے کے لیے (آج) پیر کو سماعت کریں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے بیان میں کہا گیا کہ جسٹس عامر فاروق، جو ایمانداری اور اہلیت کے اصولوں کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کے لیے مشہور ہیں، ہمیشہ اپنے غیر جانبدارانہ اور میرٹ پر مبنی فیصلوں کے ذریعے ان خوبیوں کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ چیف جسٹس عامر فاروق کی بےعیب ساکھ کو داغدار کرنے کے مذموم مقاصد کے تحت چلائی جانے والی مہم کو ایک معزز جج کی تکریم مجروح کرنے اور عدلیہ پر عوام کا اعتماد ختم کرنے کی دانستہ اور مذموم کوشش ہی سمجھا جا سکتا ہے، ہم اس طرح کے مذموم عزائم کو کسی بھی قیمت پر روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کو فروغ دینے والوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں اور عدالت میں انہیں ان کے اس عمل کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے، یہ ضروری ہے کہ ان کے اصل محرکات اور ان کی غلط معلومات پھیلانے کی کوششوں کو بے نقاب کیا جائے اور ان کا فوری طور پر ازالہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے وکلا کے ذریعے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ان کے تمام مقدمات کو صوبائی ہائی کورٹس میں منتقل کیا جائے۔

وزارت قانون نے بھی جسٹس عامر فاروق کے خلاف چلائی جانے والی مہم کی شدید مذمت کی ہے اور اس کا ذمہ دار پی ٹی آئی کو ٹھہرایا ہے۔ ’پی پی آئی‘ کے مطابق وزارت قانون نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ریاستی اداروں پر حملے سے گریز کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں