• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:55pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 5:04pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:55pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 5:04pm

ٹیکس وصولی میں اضافے تک ملکی معیشت کی بہتری ممکن نہیں، انوارالحق کاکڑ

شائع September 7, 2023
نگران وزیراعظم سے اسلام آباد ایوان تجارت و صنعت کے وفد نے ملاقات کی—فوٹو: اے پی پی
نگران وزیراعظم سے اسلام آباد ایوان تجارت و صنعت کے وفد نے ملاقات کی—فوٹو: اے پی پی

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کریک ڈاؤن کیا گیا ہے، جس کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں اور ملک میں ٹیکس وصولی میں اضافے تک معیشت کی بہتری ممکن نہیں ہے۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے اسلام آباد ایوان تجارت و صنعت کے وفد نے صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ملاقات کی۔

بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ کاروباری برادری کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، آپ کی تجاویز کا خیر مقدم کرتا ہوں، ان میں سے قابل عمل تجاویز پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرواتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی کاروباری برادری سے ملاقاتیں کیں اور ان کے مسائل سنے، کاروباری برادری موجودہ ملکی معاشی حالات کے باوجود ملکی معیشت کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق حکومت کی اصلاحات سے وفد کو آگاہ کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے بتایا کہ حکومت ٹیکس کے نظام میں اصلاحات یقینی بنا رہی ہے، جس کے لیے ٹیکس کا نظام ڈیجٹلائز کیا جا رہا ہے، جب تک پاکستان میں ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک ملکی معیشت کی بہتری ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ملک بھر بالخصوص سرحدی علاقوں میں آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے گزشتہ 48 کے دوران کریک ڈاؤن کیے گئے ہیں جن کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کا ہمسایہ ممالک کے حکام نے خیر مقدم کیا ہے۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ تاجروں، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرکے ملکی معیشت کو مزید مستحکم کریں گے، بجلی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے، بجلی چوروں کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی، ملکی مسائل کے حل کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزارت تجارت ملک بھر کے چیمبرز سے باقاعدگی سے تجاویز اور مشاورت یقینی بنائے، ایف بی آر پوائنٹ آف سیلز کا دائرہ کار وسیع کرنے کے حوالے سے جلد رپورٹ پیش کی جائے۔

وزیرِ اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ پاکستانی سفارت خانوں میں تعینات کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی کو بہتر کیا جائے، سی ڈی اے کے نظام میں بہتری لائی جائے اور کاروباری برادری کو مشاورتی عمل کا حصہ بنایا جائے۔

اجلاس میں سیکریٹری کامرس، سیکریٹری صنعت چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین سی ڈی اے اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی اور وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سی ڈی اے شہریوں کو فراہم کی جانے والی تمام سہولیات اور لینڈ ریکارڈ ڈیجٹلائز کرے۔

دوران ملاقات میں تاجر برادری نے نگران وزیراعظم کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی، وفد نے وزیراعظم کو تاجر برادری کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں، وزیر اعظم نے وفد کی تجاویز کا خیر مقدم کیا اور ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی۔

کارٹون

کارٹون : 1 جون 2024
کارٹون : 31 مئی 2024