’برائے فروخت‘ پی آئی اے ایندھن کے بدترین بحران کا شکار، فلائٹ آپریشنز دوبارہ متاثر

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2023
پی ایس او کا دعویٰ ہے کہ ایندھن فراہم نہ کرنے کی وجہ غیر ادا شدہ واجبات میں اضافہ ہے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
پی ایس او کا دعویٰ ہے کہ ایندھن فراہم نہ کرنے کی وجہ غیر ادا شدہ واجبات میں اضافہ ہے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

ماضی میں ایک منافع بخش ادارہ اور قوم کا فخر سمجھے جانے والی قومی ایئرلائن ’پی آئی اے‘ بدترین بحران کا شکار ہوچکی ہے، ایندھن کی کمی کی وجہ سے اس کے فلائٹ آپریشنز دوبارہ بند ہوگئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 750 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنے والے ادارے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے لیے بار بار آنے والے بحران کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن موجودہ صورتحال شاید حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ سنگین ہے کیونکہ گزشتہ روز پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی میں کمی کرنے کے سبب 77 پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

7 روز سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب دونوں ریاستی ادارے ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ کھڑے ہوئے ہیں، پی ایس او کا دعویٰ ہے کہ پی آئی اے کے طیاروں کو ایندھن فراہم نہ کرنے کی وجہ غیر ادا شدہ واجبات میں اضافہ ہے۔

پی آئی اے کی 52 بین الاقوامی اور 29 گھریلو پروازوں سمیت کُل 81 پروازیں گزشتہ روز ٹیک آف کے لیے شیڈول تھیں، تاہم ایک ترجمان کے مطابق 4 بین الاقوامی پروازوں کے علاوہ دیگر تمام پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

قومی ایئرلائن نے تصدیق کی کہ پی ایس او کی جانب سے ایندھن کی فراہمی کی معطلی کے بعد اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ لاہور سے ٹورنٹو اور کوالالمپور اور اسلام آباد سے بیجنگ اور استنبول کے لیے پروازیں اتوار کو روانہ ہوئیں۔

ترجمان نے بتایا کہ رات گئے ایک پیش رفت میں فلائٹ آپریشن جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے اور جدہ کے لیے پروازیں کراچی، اسلام آباد، لاہور اور ملتان سے روانہ ہوئیں، ایک اور پرواز اسلام آباد سے ریاض کے لیے بھی روانہ ہوئی۔

ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے کی اعلیٰ انتظامیہ پی ایس او سے ایندھن کی سپلائی بحال کرنے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

گزشتہ روز رات دیر گئے قومی ایئر لائن نے اعلان کیا کہ آج پیر کو 61 پروازیں شیڈول ہیں، ان میں سے 42 فلائٹس بین الاقوامی روٹس پر جبکہ 19 ڈومیسٹک روٹس پر پرواز کریں گے۔

ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ ایندھن کی ادائیگی کے لیے کریڈٹ لائن دستیاب ہوتے ہی آج پیر کی شام کو طے شدہ پروازیں بھی فعال ہوجائیں گی۔

یہ بحران ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نگران حکومت خسارے کا شکار اِس ادارے کے بوجھ سے نجات حاصل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

گزشتہ ماہ نجکاری کمیشن کے اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کے لیے واضح ٹائم لائن پر اتفاق کیا گیا تھا، اس ٹائم لائن کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، تاہم یہ واضح ہے کہ حکومت خسارے کا شکار اِس سرکاری ادارے کو جلد از جلد فروخت کرنا چاہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں