چین کے سابق وزیراعظم لی کی چیانگ 68 برس کی عمر میں چل بسے

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2023
نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کی مضبوطی میں اچھا کردار ادا کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کی مضبوطی میں اچھا کردار ادا کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

اصلاحاتی سوچ رکھنے والے بیوروکریٹ اور چین کے سابق وزیر اعظم لی کی چیانگ 68 سال کی عمر میں چل بسے۔

چینی کی سرکاری نیوز ایجنسی ’شنہوا‘ کے مطابق انہیں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات دل کا دورہ پڑا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے انہیں ’پاکستان کا بہترین دوست‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لی کی چیانگ کی موت کا سن کر وہ ’دکھ اور صدمے‘ میں ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان کا 2013 میں پاکستان کا دورہ یاد ہے، غم کے اس موقع پر ہماری ہمدردیاں چینی قوم اور لی کی چیانگ کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے لی کی چیانگ کو بطور ’اسٹیس مین‘ یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کی مضبوطی میں اچھا کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اُس وقت سیکریٹری خارجہ کی حیثیت سے میں نے ان کے مئی 2013 میں دورہ پاکستان کا انتظام کیا تھا، ہم چین کے عوام، لی کی چیانگ کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وہ چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 17ویں، 18ویں اور 19ویں سینٹرل کمیٹی کے پولیٹکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن رہے۔

صدر شی جنگ پنگ کے ماتحت وزیر اعظم کے طور پر اپنے 10 سالہ دور میں لی کی چیانگ اپنے سخت ساتھیوں کے مقابلے میں ماڈرن کمیونسٹ پارٹی کے وفادار کے طور پر ابھرے۔

انگلش زبان پر مہارت رکھنے والے سابق بیوروکریٹ نے بطور وزیراعظم معاشی اصلاحات کی حمایت میں آواز اٹھائی۔

مشرقی چین کے غریب انہوئی صوبے میں پارٹی کے ایک معمولی عہدیدار کے بیٹے لی کی چیانگ کو 1966 سے 1976 کے ہنگامہ خیز ثقافتی انقلاب کے دوران مزدور کے طور پر کام کرنے کے لیے دیہی علاقوں میں بھیجا گیا تھا۔

انہوں نے چین کی پیکنگ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی، جہاں ان کے ساتھی طلبہ نے کہا کہ انہوں نے ایک برطانوی جج کی قانون کی ایک کتاب کا ترجمہ کرتے ہوئے مغربی اور لبرل سیاسی نظریے کو قبول کیا۔

لی کی چیانگ صوبہ ہینان اور شمال مشرق میں لیاؤننگ میں حکمران کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار بن گئے، جہاں پر معاشی ترقی ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں