پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے گزشتہ 13 دنوں میں 500 سے زائد پروازیں منسوخ کر دیں، عدم ادائیگی کے سبب پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے ایندھن کی فراہمی میں کمی کے بعد ادارے کو تاریخ کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ 528 فلائٹس منسوخ کی گئی ہیں، انہوں نے زور دیا کہ ایئرلائن پی ایس او کو ایندھن کے لیے ایڈاوانس ادائیگی کر رہی ہے۔

گزشتہ تین دونوں میں 160 مقامی اور غیر ملکی جانے والی فلائٹس اڑان نہ بھر سکیں، جبکہ ایندھن کی دستیابی کے بعد صرف 84 پروازیں روانہ ہوئیں، جبکہ چلائے گئے طیاروں میں بھی گنجائش سے کم لوگ سوار ہوئے۔

پاکستان اسٹیٹ آئل نے پی آئی اے کو قرض پر ایندھن یا نرمی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے، جس سے ایئر لائن کی انتظامیہ کو آپریشنز کم کرنے اور صرف ان پروازوں کا شیڈول مرتب پر مجبور کیا گیا ہے جس کے لیے ان کے پاس ایندھن کے انتظامات ہیں۔

ایئر لائن پروازوں کے لیے کینیڈا، ترکیہ، چین، ملائیشیا اور سعودی عرب کو ترجیحی دے رہی ہے۔

پی آئی اے سینئر اسٹاف ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری صفدر انجم بحران سے نمٹنے میں ناکامی کی ذمہ داری کا الزام موجودہ انتظامیہ پر عائد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نجکاری پی آئی اے کے موجودہ مسائل کا حل نہیں اور حکومت پر زور دیا کہ وہ ایک آزاد بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل دے۔

گزشتہ روز ڈان اخبار کی رپورٹ میں ترجمان پی آئی اے کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ایندھن کی قلت کے سبب روزانہ کی بنیاد پر فلائٹ شیڈول مرتب کیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ بحران اس وقت سامنے آیا، جب حکومت، آئی ایم ایف بیل آؤٹ میں طے پانے والے مالی نظم و ضبط کے منصوبے کے ایک حصے کےطور پر پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ساتھ ہی پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر محمد عامر حیات نے ملازمین پر زور دیا ہے کہ وہ تنظیمی عمل کو یقینی بنانے پر دھیان مرکوز رکھیں۔

سی ای او کی جانب سے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ’جیسے کہ ہم پی آئی اے کی نجکاری کے لیے تیار ہیں، اس غیر معمولی صورتحال میں تمام ملازمین سے مطالبہ ہے کہ وہ ؑسری تقاضوں سے ہم آہنگ رہتے ہوئے اولین ترجیح کے طور پر ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے تنظیمی عمل کو یقینی بنانے پر اپنی توجہ رکھیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں