سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہربھجن، مولانا طارق جمیل کے سحر میں مبتلا تھے اور انہوں نے اسلام قبول کرنے کا بھی سوچا تھا۔

انضمام الحق کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو 5 سال پرانی ہے، یہ ویڈیو سب سے پہلے یوٹیوب چینل الفلاح آفیشل کی جانب سے 5 سال قبل جاری کی گئی تھی۔

یوٹیوب پر جاری ہونے والی ویڈیو میں انضمام الحق بظاہر دینی خطبہ دے رہے ہیں، جس میں انہوں نے اسلام، نماز پڑھنے کی تلقین اور دین سے دوری سے متعلق گفتگو کی ہے۔

اس دوران انضمام الحق نے فیصل آباد کے ٹیسٹ میچ کا ذکر کیا، انہوں نے کہا کہ ’فیصل آباد کے ٹیسٹ میچ کے دوران مولانا طارق جمیل روزانہ ملاقات کے لیے آتے تھے، وہاں پر الگ کمرہ تھا جہاں مولانا طارق جمیل روزانہ مغرب کی نماز پڑھایا کرتے تھے، نماز کے بعد مولانا صاحب ہم سے باتیں بھی کرتے تھے۔‘

انضمام الحق نے اس دوران بتایا کہ ٹیسٹ میچ کے دوران کچھ بھارتی کرکٹرز بھی موجود تھے جن میں عرفان پٹھان، محمد کیف اور ظہیر خان کے علاوہ دیگر کرکٹرز شامل تھے۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’محمد کیف اور ظہیر خان کو بھی نماز پڑھنے کی دعوت دیتے تھے، اس دوران کچھ بھارتی کرکٹرز ہمیں صرف بیٹھ کر دیکھ رہے ہوتے تھے اور مولانا طارق جمیل کی باتیں سنتے تھے۔‘

انضمام الحق نے دعویٰ کیا کہ ’اس دوران بھارت کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ، جنہیں مولانا طارق جمیل کے بارے میں زیادہ علم نہیں تھا، نے مجھ سے کہا کہ ’میرا دل کرتا ہے کہ میں مولانا کی بات مان لوں‘۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ’اس کی بات سن کر میں نے کہا کہ ’مان لیں اس میں کیا مشکل ہے‘، جس پر ہربھجن نے مجھ سے کہا کہ ’میں تمہیں دیکھ کر رک جاتا ہوں‘۔

انضمام الحق کی 5 سال پرانی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے ہربھجن سنگھ نے سابق کپتان کے تمام دعووں کو جھوٹا قرار دے دیا۔

انہوں نے سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں اپنے سِکھ ہونے پر فخر ہے اور انہوں نے اسلام قبول کرنے سے متعلق کبھی غور نہیں کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں