کینیڈا: ٹورنٹو میں مسلمانوں کے خلاف 3 نفرت انگیز واقعات میں ملوث شخص گرفتار

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2023
ملزم نے مبینہ طور پر ایک نمازی پر بائیک کی زنجیر سے حملہ کیا — فائل فوٹو: ایکس
ملزم نے مبینہ طور پر ایک نمازی پر بائیک کی زنجیر سے حملہ کیا — فائل فوٹو: ایکس

کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں 3 نفرت انگیز واقعات میں ملوث 28 سالہ شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا، ان میں سے تازہ ترین واقعہ آج صبح سویرے ٹورنٹو اسلامک سنٹر میں پیش آیا۔

پولیس نے بتایا کہ ٹورنٹو کے شہری چینڈلر مارشل کو ان واقعات میں درجن بھر مقدمات کا سامنا ہے جن میں اُسے ایک ٹیکسی ڈرائیور اور ایک باحجاب خاتون پر نامعلوم مادہ چھڑکتے ہوئے دیکھا گیا اور ٹورنٹو کی ایک مسجد میں نمازیوں پر پتھر اور موٹرسائیکل کی زنجیر سے حملہ کیا گیا۔

ہفتے کو صبح چینڈلر مارشل مبینہ طور پر مسجد کے قریب پہنچا اور نمازیوں سے جھگڑا شروع کردیا، اس نے نمازیوں پر پتھر پھینکا اور ان کے خلاف توہین آمیز نعرے لگائے۔

بعدازاں اس نے مبینہ طور پر ایک نمازی پر بائیک کی زنجیر سے حملہ کیا، متاثرہ شخص کو معمولی چوٹیں آئیں۔

’ہمیں ڈرایا نہیں جا سکتا‘

مسجد کے باہر اجتماعات پر حملے کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں نیشنل کونسل آف کینیڈین مسلمز (این سی سی ایم) نے واقعے کی تفصیلات شیئر کیں۔

’این سی سی ایم‘ نے ایکس پر شیئر کیے گئے بیان میں کہا کہ آج صبح فجر کی نماز کے وقت ٹورنٹو اسلامک سینٹر پر ایک شخص نے حملہ کیا جو خود کو اسرائیلی کہہ رہا تھا، اس نے وہاں موجود مسلمانوں کو تکلیف پہنچائی اور مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا۔

این سی سی ایم نے مزید کہا کہ اس شخص نے نمازیوں پر حملہ کیا، اس نے ایک بھاری پتھر پھینکنا اور کھڑکیوں پر لاتیں ماریں۔

بیان میں بتایا گیا کہ وہ ٹورنٹو پولیس کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تینوں واقعات کو اشتعال انگیز اور اسلاموفوبیا پر مبنی قرار دیا۔

جس اسلامک سینٹر کے باہر یہ حملہ ہوا انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا، ہماری پہلی ترجیح نمازیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے، ہمیں اسلاموفوبیا سمیت ہر قسم کی نفرت سے لڑنے کے لیے طویل مدتی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔

دریں اثنا پولیس نے بدھ کو چینڈلر مارشل کے ہاتھوں پیش آنے والے دیگر 2 واقعات کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔

چینڈلر مارشل نے بدھ کو فرنٹ اور یونگ کے علاقے میں ایک ٹیکسی ڈرائیور سے پوچھا کہ کیا وہ مسلمان ہے اور پھر اس پر مبینہ طور پر حملہ کردیا، اس نے ڈرائیور کے چہرے پر نامعلوم مادہ چھڑکا تھا اور پھر موقع سے فرار ہو گیا۔

بعد ازاں اسی روز چینڈلر مارشل ایک باحجاب خاتون کے پاس گیا اور توہین آمیز کلمات ادا کرنے کے بعد ان کے چہرے پر نامعلوم مادہ پھینک دیا، خاتون کو معمولی زخم آئے جنہیں بعدازاں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

چینڈلر مارشل کو کل پیر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

’اسلاموفوبیا اور پُرتشدد واقعات ناقابل قبول ہیں‘

گرفتاری کے چند گھنٹے بعد ٹورنٹو کی میئر اولیویا چاؤ نے ایک بیان میں کہا کہ اسلاموفوبیا اور پُرتشدد واقعات ناقابل قبول ہیں۔

اولیویا چاؤ نے ’ایکس‘ پر شیئر کیے گئے بیان میں کہا کہ ٹورنٹو اسلامک سینٹر اینڈ کمیونٹی سروسز ہم سے ہر قسم کی نفرت انگیزی کے خلاف ایک ساتھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کرتی ہے، آئیے ان کی اپیل پر دھیان دیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں