پنجاب: اسموگ سے متاثرہ علاقوں میں نقل و حمل محدود، اتوار کو جزوی لاک ڈاؤن کا حکم

25 نومبر 2023
اتوار کو بازار 4 بجے کے بعد کھولے جاسکیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی
اتوار کو بازار 4 بجے کے بعد کھولے جاسکیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پنجاب کی نگران حکومت نے مختلف اضلاع میں اسموگ کے باعث نقل و حرکت محدود کرنے اور اتوار کو جزوی لاک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں اسموگ سے متاثرہ اضلاع میں پابندیوں کا حکم جاری کیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر ریلیف کمشنر پنجاب نے اتوار کو لاک ڈاؤن کا حکم دیا اور اسموگ سے متاثرہ اضلاع میں نقل و حمل مزید محدود کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

فیصلوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، سرگودھا، فیصل آباد اور ساہیوال ڈویژنز کے تمام اضلاع پر پابندیاں لاگو ہوں گی۔

ریلیف کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اتوار کو بازار دن 4 بجے کے بعد کھولے جا سکیں گے۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ میڈیکل اسٹورز، پیٹرول پمپس، بیکریاں، کریانہ اسٹورز، یوٹیلیٹی اسٹورز، کال سینٹرز اور انٹرنیشنل آئی ٹی سینٹرز پر بابندیوں کا اطلاق نہیں ہوگا۔

ریلیف کمشنر نے کہا کہ پہلے سے طے شدہ امتحانات اور انٹری ٹیسٹ بھی شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

پنجاب کے ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو اسمارٹ لاک ڈاؤن یقینی بنانے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ افسران فیلڈ میں موجود رہیں اور احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 روزہ لاک ڈاؤن سے اسموگ میں کمی واقع ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ شہری ماسک کا استعمال یقینی بنائیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور بچوں کا خاص خیال رکھیں، اسموگ جیسی خطرناک آفت کا مقابلہ ہم سب کو مل کر کرنا ہو گا۔

نبیل جاوید نے کہا کہ شہری موجودہ حالات میں انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ حالات کو کنڑول میں رکھا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے ڈی سیل ہونے والی تمام فیکٹریوں کو دوبارہ سیل کرکے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی تھی اور جوہر ٹاؤن میں کیفے رات 10 بجے بند کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

ہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) کے مطابق آج دوپہر 12 بجے اے کیو آئی 349 ریکارڈ کیا گیا، جو خطرناک کیٹیگری میں آتا ہے، اسی طرح اہم آلودگی پی ایم 2.5 (ڈبلیو ایچ او سالانہ ایئر کوالٹی گائیڈلائن ویلیو سے 48.5 گنا زائد) تھی جو باریک ذرات ہیں، یہ صحت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں