بھارتی سرکاری عہدیدار نے گرفتار ملزم کو سکھ رہنما کے قتل کی ہدایت دی، امریکا

29 نومبر 2023
امریکی پروسیکیوٹر نے بھارتی عہدیدار کا نام نہیں بتایا—فوٹو: رائٹرز
امریکی پروسیکیوٹر نے بھارتی عہدیدار کا نام نہیں بتایا—فوٹو: رائٹرز

امریکا کے جسٹس ڈپارٹمنٹ نے امریکی سرزمین میں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی کوشش کرنے والے ملزم کے جرم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کے ایک سرکاری عہدیدار نے ملزم کو تربیت اور قتل کی ہدایت کی۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مین ہٹن میں وفاقی پروسیکیوٹر نے کہا کہ 52 سالہ نکھیل گپتا بھارتی حکومت کے عہدیدار کے ساتھ کام کرتا تھا اور ان کی ذمہ داری شمالی بھارت میں سکھ ریاست کے لیے جدوجہد کرنے والے نیویارک سٹی کے شہری کے قتل کے لیے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس فراہم کرنا تھی۔

پروسیکیوٹر نے بھارتی سرکاری عہدیدار یا ہدف کا نام نہیں بتایا تاہم نکھیل گپتا کو جمہوریہ چیک کے حکام نے جون میں گرفتار کیا تھا اور اس وقت ان کی منتقلی کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

مین ہیٹن کے اعلیٰ وفاقی پروسیکیوٹر ڈیمین ولیمز نے بیان میں کہا کہ ملزم نے سکھ ریاست کے قیام کے لیے کام کرنے والے بھارتی نژاد امریکی شہری کو یہاں نیویارک سٹی میں قتل کرنے کا منصوبہ بھارت میں بنایا تھا۔

خبرایجنسی نے بتایا کہ واشنگٹن میں قائم بھارتی سفارت خانے نے اس حوالے سے سوال پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کے عہدیدار نے کہا تھا کہ امریکی حکام نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کو امریکا میں قتل کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے اور نئی دہلی حکومت کے ملوث ہونے پر بھارت کو تنبیہ کردی تھی۔

عہدیدار نے کہا تھا کہ کینیڈا اور امریکا کی دوہری شہریت کے حامل گرپتونت سنگھ پونم کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن اس سے ناکام بنادیا گیا۔

امریکی پروسیکیوٹر نے نکھیل گپتا کے مبینہ منصوبے کے ہدف کا نام نہیں بتایا تاہم انہوں نے ہدف کو بھارتی حکومت کا سخت ناقد اور امریکی میں قائم تنظیم کا سربراہ قرار دیا، جو بھارتی ریاست پنجاب کی علیحدگی کا مطالبہ کر رہا ہے، بھارتی پنجاب سکھ اکثریتی ریاست ہے۔

پروسیکیوٹر کے مطابق بھارتی سرکاری عہدیدار نے سکھ رہنما کو قتل کرنے کے لیے نکھیل گپتا کو مئی 2023 میں تربیت دی اور نکھیل گپتا نے اس سے قبل حکام کو بتایا تھا کہ وہ منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نکھیل گپتا بظاہر کسی مجرمانہ ریکارڈ کے حامل شخص تک پہنچے جو کرایے کے قاتل تک پہنچنے میں مدد کرتا تھا لیکن وہ معاون حقیقت میں ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کا انڈر کور ایجنٹ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا کے علاقے وینکوور میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے ایک روز بعد نکھیل گپتا نے ڈرگ انفورسمنٹ کے انڈر کور ایجنٹ کو بتایا کہ نجر بھی ہدف تھا اور ہمارے کئی اہداف ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نکھیل گپتا پر کرایے پر قتل اور قتل کی سازش جیسے دو الزامات ہیں، جس میں انہیں زیادہ سے زیادہ 20 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی حکومت امریکا اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں سکھ علیحدگی پسند گروپس کی موجودگی کی شکایات کرتی ہے، مذکورہ گروپس نے خالصتان تحریک زندہ رکھی ہوئی ہے یا بھارت سے علیحدہ ایک سکھ ریاست کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں