کینیڈا: 4 پاکستانی نژاد مسلمانوں کے قاتل کو جنوری میں سزا سنانے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2023
سلمان افضل کے خاندان پر حملے کی کینیڈا بھر میں مذمت کی گئی — فائل فوٹو: رائٹرز
سلمان افضل کے خاندان پر حملے کی کینیڈا بھر میں مذمت کی گئی — فائل فوٹو: رائٹرز

جون 2021 میں کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر لندن میں پاکستانی نژاد مسلمان خاندان کے چار افراد کو اپنے پک اَپ ٹرک سے حملہ کرکے قتل کرنے کے مجرم نیتھینیئل ویلٹمین کو آئندہ سال 4 اور 5 جنوری کو سزا سنائی جائے گی۔

اس بات کا فیصلہ ونڈسر کی ایک عدالت نے مختصر سماعت کے دوران کیا۔

کینیڈا کے میڈیا نے رپورٹ کیا کہ نیتھینیئل ویلٹمین جمعہ کو جنوب مغربی صوبے اونٹاریو میں واقع شہر کے جنوب مغرب میں واقع حراستی مرکز سے ویڈیو لنک کے ذریعے ونڈسر کی عدالت میں پیش ہوا۔

نیتھینیئل ویلٹمین کو گزشتہ ماہ ایک جیوری کی طرف سے 6 جون 2021 کو چہل قدمی کے لیے نکلے ہوئے افضل خاندان پر اپنے پک اپ ٹرک سے حملہ کرنے پر قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔

حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں 46 سالہ سلمان افضل، ان کی 44 سالہ اہلیہ مدیحہ سلمان، ان کی 15 سالہ بیٹی یمنا اور اس کی 74 سالہ دادی طلعت افضل شامل تھیں، جوڑے کا 9 سالہ بیٹا شدید زخمی ہوا تھا لیکن وہ بچ گیا تھا۔

جنوری 2024 میں دو روزہ سزا کی سماعت لندن کی سپریم کورٹ میں جسٹس رینی پومیرنس کے سامنے ہوگی، اسی جج نے ونڈسر میں 11 ہفتے تک چلنے والے مقدمے کی بھی نگرانی کی۔

مقدمے کی سماعت ونڈسر میں جیوری کے سامنے ہوئی جب کہ سزا متاثرین کے اہل خانہ کی درخواست پر لندن میں سنائی جائے گی۔

سلمان افضل کے خاندان پر حملے کی کینیڈا بھر میں مذمت کی گئی، پولیس نے اس حملے کو نفرت انگیز جرم قرار دیا اور کینیڈا میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

مقدمے کی سماعت کے دوران نیتھینیئل ویلٹمین نے گواہی دی کہ وہ 2019 میں نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ کرکے 51 مسلمان نمازیوں کے اجتماعی قتل کا ارتکاب کرنے والے برینٹن ٹیرنٹ کی تحاریر سے متاثر تھا۔

نیتھینیئل ویلٹمین نے پہلے بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے بلٹ پروف جیکٹ اور ملٹری طرز کا ہیلمٹ آن لائن منگوایا تھا اور جس دن اس نے سلمان افضل اور ان کے خاندان کو حملے کا نشانہ بنایا، انہیں پہنا تھا۔

مجرم نے جیوری کو بتایا تھا کہ متاثرہ خاندان کو دیکھ کر اسے مارنے کی ترغیب محسوس ہوئی، اس کا کہنا تھا کہ اسے متاثرین کے حلیے سے پتا چل گیا تھا کہ وہ مسلمان ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں