اسلام آباد: چلاس بس حملے کے بعد ڈپلومیٹک انکلیو میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی

04 دسمبر 2023
ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے ڈپلومیٹک انکلیو کا دورہ کیا اور حفاظتی اقدامات بڑھانے کی ہدایات جاری کیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے ڈپلومیٹک انکلیو کا دورہ کیا اور حفاظتی اقدامات بڑھانے کی ہدایات جاری کیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

چلاس بس حملے کے بعد اسلام آباد کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (آئی سی سی پی او) ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے گزشتہ روز ڈپلومیٹک انکلیو کا دورہ کیا اور حفاظتی اقدامات بڑھانے کی ہدایات جاری کیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں ہفتہ کی شام اسلام آباد جانے والی بس پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں 2 فوجیوں سمیت 9 افراد جاں بحق اور 21 مسافر زخمی ہو گئے تھے۔

ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے ڈپلومیٹک انکلیو کی سیکیورٹی پر تعینات اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے افسران اور اہلکاروں سے بات چیت کی اور اعلیٰ افسران کو سفارت خانوں میں حفاظتی اقدامات کو بڑھانے کی ہدایات جاری کیں۔

تعلقات عامہ کے ایک افسر کے مطابق ڈپلومیٹک انکلیو کے داخلی اور خارجی دونوں راستوں پر مؤثر نگرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے سیف سٹی سنٹرلائزڈ کیمرہ سسٹم کے ذریعے مؤثر نگرانی یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس وفاقی دارالحکومت میں پرامن ماحول کو برقرار رکھنے اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے عزم پر قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں اور ہیلپ لائن ’پکار 15‘ یا ’آئی سی ٹی-15‘ ایپ پر ڈائل کرکے کسی بھی مشکوک سرگرمیوں یا اشیا کی اطلاع دیں۔

دریں اثنا 8 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد کا ڈیٹا ’ہوٹل آئی‘ سافٹ ویئر میں محفوظ کیا گیا ہے جوکہ وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں استعمال کیا جائے گا۔

کیپٹل پولیس ’ہوٹل آئی‘ سافٹ ویئر مکمل طور پر اور مؤثر طریقے سے کام کر رہا ہے اور یہ سافٹ ویئر تمام تھانوں کو افراد کی شناخت اور ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز یا شیلٹر ہومز میں مقیم لوگوں کے ڈیٹا کو رجسٹر کرنے کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 326 شہریوں کا ڈیٹا سافٹ ویئر میں داخل کیا گیا، گزشتہ روز 111 مشتبہ افراد کا ڈیٹا بھی قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ تھانوں کو بھجوا دیا گیا، یہ ڈیٹا اکٹھا کرنا گھناؤنے اور دیگر جرائم میں ملوث مجرم عناصر کی نشاندہی کرنے میں بہت مفید ثابت ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے مزید کہا کہ بغیر نمبر پلیٹ یا غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی، ایسی گاڑیوں کی شناخت کے لیے سیف سٹی کیمروں کا استعمال کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں