ٹکٹوں کے لیے مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس، مریم نواز اور خواتین ورکرز میں تلخ کلامی

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2023
دوران اجلاس مریم نواز کی لیگی خواتین کارکنان سے تلخ کلامی ہوئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
دوران اجلاس مریم نواز کی لیگی خواتین کارکنان سے تلخ کلامی ہوئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

آئندہ عام انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے مسلم لیگ(ن) پارلیمانی بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں لیگی کارکنان اور ورکرز نے قیادت سے ان کے رویے پر شکوہ کیا اور سینئر ورکز سے مسلم لیگ(ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔

لاہور میں نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ(ن) کے خواتین پارلیمانی بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں شہباز شریف اور مریم نواز نے بھی شرکت کی۔

پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر انٹرویوز لیے گئے جس کی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق دوران اجلاس مسلم لیگ(ن) کی خواتین ورکرز اور مقامی رہنماؤں نے قیادت کی جانب سے بے رخی برتنے پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔

دوران اجلاس قیادت کی جانب سے بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر مخصوص نشستوں پر ٹکٹ کی امیدوار خواتین لیگی قیادت کے سامنے پھٹ پڑیں۔

ذرائع کے مطابق لیگی قیادت نے ایک عرصے سے پارٹی سے منسلک اور قربانیاں دینے والی خواتین کو نظرانداز کردیا اور پوری بات بھی نہ سنی۔

اس موقع پر خواتین نے میاں نواز شریف سے شکوہ کیا کہ میاں صاحب! ہم کسی کی بھانجی بھتیجیاں نہیں، اس لیے بات نہیں سنی جا رہی۔

امیدوار لیگی کارکن کی بات پر دیگر خواتین امیدواروں نے حوصلہ افزائی کی لیکن اس موقع پر لاہور کی لیگی ورکر مدیحہ شاہ نیازی نے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کو کھری کھری سنا دیں۔

مدیحہ شاہ نے کہا کہ سفارشی خواتین کی تعریفیں اور قربانیاں دینے والی ورکرز کی آواز دبائی جا رہی ہیں۔

ان کی اس بات پر مریم نواز نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی بات سن لی، اب آپ بیٹھ جائیں جس پر مدیحہ شاہ نے جواب دیا کہ ادھر بیٹھنے نہیں بلکہ اپنی قربانیاں گنوانے آئی ہوں، باہر نکالنا ہے تونکال دیں۔

اس موقع پر کئی خواتین ورکرز اپنی قربانیاں گنواتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں لیکن صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب مریم نواز نے پارٹی کے متحرک ورکر صلاح الدین پپی کی اہلیہ کی تعریف کی جنہیں ٹکٹ ملنے کی بھی توقع ہے۔

لیگی خواتین کارکن اور ورکرز نے شکوہ کیا کہ میک اپ اور برانڈڈ کپڑے پہننے سے پارٹی کی کوئی خدمت نہیں ہوتی۔

دوران اجلاس مریم نواز اور سینئر رہنما تہمینہ دولتانہ کے درمیان بھی سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

تہمینہ دولتانہ نے پارلیمانی بورڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے علاقے میں بہت کام کیا جس پر مریم نواز نے کہا کہ علاقے کی کہانی نہ سنائیں، یہ بتائیں کہ پارٹی کے لیے کیا کیا؟۔

ان کی اس بات پر تہمینہ دولتانہ نے بھی دوبدو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کیا چاہتی ہیں؟ میں مر جائوں؟۔

تبصرے (0) بند ہیں