پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران شدید مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1029 پوائنٹس کمی کے بعد 63 ہزار کی نفسیاتی حد سے نیچے آگیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 10 بج کر 08 منٹ پر انڈیکس 1029 پوائنٹس کمی کے بعد 62 ہزار 537 کی سطح پر آگیا تھا۔

تاہم، کاروبار کے اختتام تک انڈیکس میں بہتری آگئی، جو 364 پوائنٹس یا 0.57 فیصد تنزلی کے بعد 63 ہزار 202 پر آگیا، جو گزشتہ روز 63 ہزار 567 پر بند ہوا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے اسٹاک مارکیٹ میں اس تنزلی کو پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھنے کی خبروں سے منسلک کیا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے بتایا کہ ایران کے ساتھ تنازع سے لگتا ہے کہ سرمایہ کاروں کے جذبات متاثر ہوئے ہیں، جس کے سبب متحدہ عرب امارات سے قرض میں توسیع اور مثبت کرنٹ اکاؤنٹ کے اثرات کو زائل کر دیا ہے۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف محمد فاروق نے بتایا کہ پاکستان کے جوابی حملے کے بعد سیاسی کشیدگی میں اضافے کے خدشات پر اسٹاک مارکیٹ نے منفی رد عمل دکھایا۔

واضح رہے کہ آج پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں بھر پور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشتگرد گروہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

اس سے 2 روز قبل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ خودمختاری کی خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب بھی کیا تھا۔

بعدازاں گزشتہ روز پاکستان نے ایران سے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کردیا، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تمام اعلیٰ سطحی تبادلوں کو معطل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں