عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کی کلی معاشی صورتحال بہتر ہوئی ہے، رواں مالی سال 2024 میں معاشی ترقی کی شرح 2 فیصد رہنےکا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری ششماہی میں معاشی بحالی مزید بہتر ہونے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی طور پر مضبوط محصولات کے سبب بنیادی سرپلس خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 0.4 فیصد رہا۔

آئی ایم ایف کے مطابق مہنگائی کی سطح اب بھی بُلند ہے، تاہم سخت پالیسی کے ساتھ یہ جون 2024 کے آخر تک کم ہو کر 18.5 فیصد تک آ سکتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر دسمبر 2023 میں بڑھ کر 8.2 ارب ڈالر ہو گئے، جو جون 2023 میں 4 ارب 50 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیے گئے تھے، جبکہ شرح تبادلہ بھی بڑی حد تک مستحکم رہا۔

عالمی مالیاتی ادارے نے بتایا کہ مالی سال 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ (جاری کھاتہ) خسارہ بڑھ کر جی ڈی پی کے تقریباً 1.6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مستحکم معاشی پالیسی اور اسٹرکچرل اصلاحات پر عملدرآمد کرتے ہوئے مہنگائی کو اسٹیٹ بینک کے ہدف پر واپس آنا چاہیے جبکہ درمیانی مدت میں معاشی شرح نمو کے مستحکم ہونے کا تسلسل جاری رہے گا۔

آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں توانائی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی پیداواری لاگت بہت زیادہ ہے۔

مزید کہا کہ رواں مالی سال 2024 کے دوران پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8 فیصد رہنےکی توقع ہے، جو گزشتہ مالی سال 8.5فیصد رہی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں