مبینہ انتخابی دھاندلی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا کراچی میں احتجاج

10 فروری 2024
کراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے کارکن شریک ہیں— فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے کارکن شریک ہیں— فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن کے دفتر کے ساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں احتجاج کیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جماعت اسلامی، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں اور تحریک لبیک کے امیدواروں اور کارکنوں نے شہر کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔

کراچی میں جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں تحریک انصاف اور تحریک لبیک کے کارکنوں اور امیدواروں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آفس، سندھ کے باہر زبردست احتجاج کرنے والے اہل کراچی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور آج عظیم جدوجہد کا آغاز ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو ملک میں عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی، یہ الیکشن کروانا نہیں چاہتے تھے اس لیے موبائل سروسز بند کردیں لیکن اس کے باوجود پاکستان کے عوام اپنی رائے دینے کے کیے گھروں سے باہر نکلے ہیں۔

ان کا کہان تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلنے والوں کو شہر میں پھر سے زندہ کیا جارہا ہے لیکن الیکشن کمیشن کی یہ دہشت گردی نہیں چلے گی اور شہر میں بھتہ خوروں کا تسلط کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ایک زبردست تحریک آپ کا استقبال کررہی ہے اور آج اگر ظلم کو برداشت کرلیا تو بھتہ خوری اور بوری بند لاشوں کی سیاست ہو گی۔

کارکنوں سے خطاب میں جماعت اسلامی کے رہنما نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار الیکشن میں کامیاب ہوئے مگر فارم 47 میں ردوبدل کرکے ان کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کر دیا گیا۔

دوسری جانب پی ایس 98 سے آزاد امیدوار جان شیر جونیجو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ایم کیو ایم کے امیدوار ارسلان پرویز نے ٹوٹل 1ہزار 772 ووٹ لیے جس کے میرے پاس فارم 45 موجود ہیں لیکن فارم 47 میں اسے صبح کامیاب قرار دے دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ پر ایسے ڈاکا مارا گیا ہے اور مجھے اوریجنل فارم 45کے مطابق رزلٹ چاہیے۔

فارم 45 گلےمیں ڈال کر احتجاج کرنے والے جان شیر جونیجو نے کہا کہ الیکشن کمیشن فارم 45 کو تسلیم نہیں کررہا اور اب ہم اس فارم 45 میں سموسے بانٹ رہے ہیں۔

اس کے علاوہ این اے۔245 اور پی ایس 120 کے آزاد امیدوروں کے حامیوں نے ضلع غربی آراوآفس کے باہر نتائج میں مبینہ ردوبدل کے خلاف احتجاج کیا۔

اسی طرح نمائش چورنگی پر تحریک لبیک کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور مظاہرین نے انتخابی نتائج میں مبینہ تبدیلی کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جس کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔

تحریک لبیک نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ان کے ایک درجن سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں