• KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 5:00pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 5:09pm
  • KHI: Zuhr 12:39pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:09pm Asr 5:00pm
  • ISB: Zuhr 12:14pm Asr 5:09pm

بانی پاکستان تحریک انصاف نے بیرسٹر علی ظفر کو پارٹی چیئرمین کا امیدوار نامزد کردیا

شائع February 22, 2024
بیرسٹر علی ظفر نے کہا الیکشن شفاف نہ ہوئے تو کوئی اس ملک کو قرضہ نہیں دےگا، فوٹو: ڈان نیوز
بیرسٹر علی ظفر نے کہا الیکشن شفاف نہ ہوئے تو کوئی اس ملک کو قرضہ نہیں دےگا، فوٹو: ڈان نیوز

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے بیرسٹر علی ظفر کو پارٹی چیئرمین کا امیدوار نامزد کردیا ہے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ عمر ایوب پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری کے امیدوار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن 3 مارچ کو ہوں گے، پی ٹی آئی پارلیمان کا حصہ بن کر اپنا کردار ادا کرے گی۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی طفر نے کہا کہ آج ہماری بانی پی ٹی آئی عمران خان سے دوبارہ ملاقات ہوگئی ہے، بانی پی ٹی آئی کو افسوس ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود بھی رہنماؤں کو ان سے ملنے نہیں دیا گیا۔

علی ظفر کا کہنا تھا کہ عوام کا مینڈیٹ رات کی تاریکی میں چوری کی اگیا، عوام کا مینڈیٹ چوری ہو جائے تو جمہوریت نہیں چل سکتی، عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کو پوری دنیا نے دیکھا۔

انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی آج عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نام خط جاری کریں گے جس میں آئی ایم ایف سے کہا جائے گا کہ وہ حکومت پاکستان سے کہے کہ دھاندلی والے حلقوں کا آزاد آڈٹ ٹیم کے ذریعے آڈٹ کروایا جائے، آڈٹ کے بعد حکومت سے مزید بات کی جائے۔

علی ظفر نے کہا کہ الیکشن شفاف نہ ہوئے تو کوئی اس ملک کو قرضہ نہیں دےگا، ایسی حکومت جس پر عوام کا اعتماد نہ ہو وہ مسائل حل کرنے میں ناکام رہےگی۔

یاد رہے کہ 14 جنوری کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی تھی۔

چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ ای سی پی کو انٹراپارٹی انتخاب کے جائزے کا اختیار نہیں، بادی النظر میں کوئی شواہد نہیں کہ پی ٹی آئی نے شفاف الیکشن کرائے، پی ٹی آئی کے پاس آئین کے مطابق اراکین کو نکالنے کا ثبوت نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 جولائی 2024
کارٹون : 25 جولائی 2024