16ویں قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اسپیکر راجا پرویز اشرف نے ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے دوران نومنتخب اراکین سے حلف لے لیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق صبح 10 بجے مقرر قومی اسمبلی کے اجلاس کا سوا گھنٹے تاخیر سے آغاز ہوا، تلاوت کلام پاک کے بعد سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج شروع کردیا، جس پر اسپیکر نے انہیں متنبہ کیا کہ پہلے حلف لیں گے، پھر بات ہوگی۔

بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا، تاہم اس دوران ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی جاری رہی، ارکان اسمبلی نے بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے حق میں نعرے لگائے، اجلاس میں ’گھڑی چور‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی جانب سے بھی نوازشریف کی آمد پر ’شیر آیا شیر آیا‘ کے نعرے لگائے گئے، کچھ اراکین نے عمران خان کے چہرے سے مشہابت والے ماسک بھی پہن رکھے تھے۔

ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اظہارِ برہمی کیا، حلف لینے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا کہ رکن اسمبلی بننے کے لیے پہلے دستخط کرلیں، پھر بات کریں گے۔

رول آف ممبرز پر دستخط

افتتاحی اجلاس میں حلف برادری کے بعد 282 نومنتخب اراکین قومی اسمبلی نے حلف اٹھانے کے بعد رول آف ممبرز پر دستخط کیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں حصہ لینے والوں سے پہلے دستخط کرائے۔

اجلاس کے دوران رہنما مسلم لیگ (ن) سردار ایاز صادق نے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروادیے۔

پیپلزپارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے، سیکریٹری قومی اسمبلی نے ایوان کے اندر ہی کاغذات نامزدگی وصول کیے۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے ملک عامر ڈوگر جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے جنید اکبر خان نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے۔

شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے رول آف ممبرز پر دستخط کیے، سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے بھی رول آف ممبرز پر دستخط کردیے۔

سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف اور نامزد وزیراعظم شہباز شریف نے بھی رول آف ممبرز پر دستخط کیے۔

اس دوران سنی اتحادکونسل کے اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کیا، آصف زرداری قومی اسمبلی ہال سے چلےگئے، سیکیورٹی اسٹاف نے ’گھڑی چور‘کے نعرے لگانے والوں کو گیلری سے نکال دیا۔

اِس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، آصفہ بھٹو، اسحٰق ڈار مہمانوں کی گیلری میں موجود رہیں، دستخط کے لیے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی آمد پر آصفہ بھٹو نے ’اگلی باری پھر زرداری‘ کے نعرے لگوادیے۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے احتجاج کی کال پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پولیس رینجرز اور قانون نافظ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات رہے۔

سیکیورٹی خدشات کے باعث بیشتر مہمانوں کے دعوت نامے منسوخ کردیے گئے، پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے راستوں پر معمول سے زیادہ رش دیکھا گیا۔

اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی

اراکین اسمبلی کی حلف برداری اور رول آف ممبرز پر دستخط کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی آگے بڑھانے کی کوشش کی اور رہنما تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمر ایوب، بیرسٹر گوہر اور رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف کو ایوان سے خطاب کا موقع دیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد امیدوار عمر ایوب نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راجا پرویز اشرف نے بطور اسپیکر حلف کی پاسداری کی، ہم نے جو حلاف اٹھایا اس میں لکھا ہے کہ قانون کی پاسداری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایوان نامکمل ہے، اس ہاؤس کا چوتھی دفعہ رکن بنا ہوں، بعض خواتین ایسی ہیں جنھوں نے حلف اٹھانا تھا انہیں یہاں نہیں لانے دیا گیا۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ہمیں انتخابات سےقبل بےشمار مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے غلامی نامنظور کا نعرہ لگایا، انتخابات سےقبل بےشمار مسائل کا سامنا کرنا پڑا، بانی پی ٹی آئی اس ملک کے مقبول لیڈر ہیں، عوام نے بانی پی ٹی آئی کے وژن پر ہمیں ایوان میں بھیجا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مینڈیٹ کے تحت ہمارےارکان کی تعداد 186 ہے، ہماری خواتین اراکین جیل میں ہیں جنہوں نے حلف اٹھانا ہے، فارم 45 کے مطابق اصل مینڈیٹ ہمارا بنتا ہے۔

خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مؤقف اپنایا کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے کوئی لسٹ ہی نہیں دی، لہٰذا اب انہیں آئین کے مطابق مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں۔

خواجہ آصف کی تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین کا شور شرابہ جاری رہا، خواجہ آصف نے تقریر کے دوران شور شرابے پر اپنی گھڑی اتار کر لہرادی، اسپیکر راجا پرویز اشرف اراکین اسمبلی کو خاموش کرانے کی کوشش کرتے رہے۔

راجا پرویز اشرف نے کہا کہ اس اسمبلی کا پہلا دن ہے، اچھی روایات قائم کریں، آج آپ شور شرابا کررہےہیں،کل آپ کی بات پر شور ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شور شرابا ہوا تو کوئی بات نہیں کرسکےگا، یہ پاکستان کی قومی اسمبلی ہے۔

بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے جمع کاغذات نامزدگی منظور

اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق اور پی ٹی آئی کے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے والے عامر ڈوگر کےکاغذات سیکریٹری قومی اسمبلی جمع کرائے گئے۔

ڈپٹی اسپیکر کے لیے غلام مصطفی اور جنید اکبر کےکاغذات جمع کرائے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں