کراچی میں تیز بارش کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے کل شام کی شفٹ کے نجی و سرکاری اسکولوں میں تعطیل کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

اس کے علاوہ جامعہ کراچی میں بی ڈی ایس تھرڈ اور ایم بی بی ایس تھرڈ پروفیشنل کے یکم مارچ کو ہونے والے امتحانات بارش کی پیشگوئی کے پیش نظر ملتوی کردیے گئے ہیں۔

ناظم امتحانات جامعہ کراچی کے مطابق بی ڈی ایس تھرڈ پروفیشنل اور ایم بی بی ایس تھرڈ پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2023 کے یکم مارچ 2024 کو ہونے والے امتحانات بارش کی پیشگوئی کے پیش نظر ملتوی کردیے گئے ہیں، ملتوی ہونے والے امتحانات اب 7 مارچ چوبیس کو منعقد ہوں گے جبکہ امتحانی مرکز اور وقت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان حکومت کا تمام سرکاری و نجی اسکولوں کو 7 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبے بھر میں طوفانی بارشوں کو مدنظر رکھتے اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ آج ہی کراچی سمیت سندھ میں موسلا دھار بارش کے امکان کے پیش نظر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کردی۔

مراد علی شاہ نے تمام بلدیاتی اداروں، انتظامیہ اور ہسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا، جبکہ کل کراچی میں سرکاری اور نجی اداروں میں آدھے دن کام کے بعد چھٹی دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں دوپہر دو بجے کے بعد 3 تا 4 بارش کے اسپیل ہونے کا امکان ہے، عوام سے اپیل ہے کہ کل غیر ضروری گھروں سے نہ نکلیں۔

اسی باعث وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں رین ایمر جنسی سیل بھی قائم کردیا، مراد علی شاک کا کہنا تھا کہ شکایتی سیل 29 فروری تا 3 مارچ تک 24 گھنٹےکام کرے گا، ایمرجنسی سیل کاکام متاثرہ اضلاع کےکمشنرز، ڈپٹی کمشنرزسے فوری رابطہ قائم کرنا ہے، تمام ڈی سیز روزانہ کی بنیادپر 24 گھنٹےرپورٹ جمع کرانےکے پابند ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ امکانی برسات سے متعلق محکمہ موسمیات نے ایڈوائزری جاری کی ہے، ساتھ ہی وزیراعلیٰ سندھ نےصوبے بھرمیں تمام پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پیشگی اقدامات کامقصد جانی و مالی نقصان سے بچنا ہے، رین ایمرجنسی سینٹر مخدوش و خطرناک قرار عمارتوں کے مکینوں کو انتباہ جاری کریں۔

ریسکیو عملے کی چھٹیاں منسوخ

دوسری جانب، ڈائریکٹر جنرل سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس نے ریسکیو عملے کی چھٹیاں منسوخ کرنے اور مکمل حاضری یقینی بنانے کی سخت ہدایت جاری کیں۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس 1122 ڈاکٹر عابد جلال الدین کی زیر صدارت رین ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔

ریسکیو 1122 ہیڈکوارٹر کراچی میں ایمرجنسی افسران، اسٹیشن انچارج، کمیونیکیشن افسران اور میڈیا کوارڈینیٹر نے شریک تھے، جبکہ ایمرجنسی افسر حیدرآباد و نوابشاہ، ایمرجنسی افسر لاڑکانہ، اسٹیشن انچارج سکھر، اور کمیونیکیشن افسر میرپور خاص نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو نے ہدایت دی کہ کراچی اور سندھ کے دیگر اضلاع بالخصوص حیدرآباد، میرپور خاص، شہید بےنظیر آباد، لاڑکانہ اور سکھر سمیت جہاں جہاں ریسکیو 1122 کی سروس بحال ہیں، وہاں عملہ اپنی حاضری یقینی بنائے۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو سندھ کا کہنا تھا کہ ہر ڈسٹرکٹ کے ایمرجنسی افسر و اسٹیشن انچارج کو ہدایت دی جاتی ہے کہ مکمل طور پر ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن سے رابطے میں رہیں۔

مزید کہا کہ رین ایمرجنسی یا سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے واٹر ریسکیو وہیکل اور ریسکیو عملے کے ہمراہ تیار رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے جاری کردہ رین ایمرجنسی الرٹ کے پیشِ نظر آنے والے 3 دن اہم ترین ہیں، تمام عملہ چاق و چوبند دستوں کے ساتھ اپنے متعلقہ ریسکیو اسٹیشن پر اپنے فرائض انجام دیں۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو سندھ نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح عوام الناس کی خدمت اور حفاظت ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز محکمہ موسمیات نے کراچی میں یکم مارچ کو موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی اور طوفانی بارشوں کے پیش نظر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے الرٹ جاری کردیا تھا۔

سندھ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 29 فروری سے دو مارچ تک سندھ میں طوفانی بارشیں ہوسکتی ہیں جس سے کھمبوں، فصلوں اور سولر پینلزکو نقصان پہنچا سکتا۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں یکم مارچ کو پورا دن رات گئے تک معتدل اور تیز بارش ہوگی۔

انھوں نے یکم مارچ سے آئندہ تین سے چار روز تک شہر کا درجہ حرارت بھی گرنے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں